Maktaba Wahhabi

61 - 114
نےشریعت سازی میں عمومی یاخصوصی طورپر ملحوظ رکھا ہے ۔‘‘ چھٹی تعریف ڈاکٹر مصطفیٰ بن کرامۃ اللہ مخدوم مقاصد شریعت کی تعریف کرتےہوئے لکھتےہیں : ’’المقاصد وهي المصالح التي قصدها الشارع بتشريع الأحكام. ‘‘[1] ’’مقاصد سےمراد وہ مصالح ہیں ،جوتشریع احکام میں شارع کامقصود ہیں ۔‘‘ ساتویں تعریف ڈاکٹر نورالدین الخادمی نےمقاصد شریعت کی تعریف کرتےہوئے لکھا ہے: ’’المقاصد هي المعاني الملحوظة في الأحكام الشرعية والمترتبة عليها سواء أكانت تلك المعاني حكما جزئية أم مصالح كلية أم سمت إجمالية وهي تجتمع ضمن هدف واحد، هو تقرير عبودية اللّٰہ ومصلحة الإنسان في الدارين. ‘‘[2] ’’مقاصد سےمراد وہ علتیں ہیں جوشرعی احکام میں ملحوظ رکھی گئی ہیں اوران کےنتیجے میں وجود پذیر ہوتی ہیں۔ برابر ہےکہ یہ علل ومعانی کسی جزئی حکم کی صورت میں یاکلی مصالح یااجمالی جہات کی شکل میں ہوں، یہ سب ایک ہی ہدف کےتحت سمیٹے جاسکتےہیں اوروہ ہے عبادت الہیٰ اوردنیا وآخرت میں انسان کی مصلحت کاثابت کرنا۔‘‘ ڈاکٹر یوسف احمد محمدالبدوی اس تعریف پر تبصرہ کرتےہوئے لکھتےہیں : ’’وهذا تعريف موفق جدا لأنه انتبه إلي مقصد المقاصد وهو تقرير العبودية لله سبحانه ويتبعه مصالح العباد. ‘‘[3] ’’یہ تعریف اپنے مقصود کوبڑی کامیابی سےاجاگرکرتی ہے کیونکہ اس میں مقاصد شریعت کےمقصد کی جانب توجہ کی گئی ہے اوروہ ہے ،عبادت خداوندی کااثبات ،مصالح عباداسی کےتابع ہیں ۔‘‘
Flag Counter