Maktaba Wahhabi

62 - 114
مقاصد شریعت کی تقسیم ارباب علم ونظر نےمختلف اورمتنوع جہات سےمقاصد شریعت کو متعدد اقسام میں تقسیم کیا ہے، جن کااجمالی تذکرہ درج ذیل ہے : پہلی تقسیم :درجہ اورمرتبہ کےاعتبارسے اہمیت اورمراتب کےپہلو سےمقاصد شریعت کی تین قسمیں ہیں: 1۔ضروریات 2۔حاجیات 3۔تحسینیات شریعت کی نگاہ میں ان کی اہمیت اسی ترتیب سے ہے۔ یعنی پہلے ضروریات، ان کےبعد حاجیات اورآخرمیں تحسینیات۔ مقاصد شریعت کی اصل تقسیم یہی ہے۔ ان کی تفصیل آگے آتی ہے ۔ دوسری تقسیم:مقصود کے اعتبارسے بعض مقاصد اصالتاً مقصود ہوتےہیں اوربعض تبعاً۔ اس زاویے سےمقاصد شریعت کی دوقسمیں قراردی گئی ہیں: 1۔مقاصداصلیہ :یہ ازخود اصلاً مقصود ہوتےہیں، جیسے نما ز۔ مقاصد تبعیہ :یہ مقاصد اصلیہ کےتابع ہوتےہیں، جیسے نمازکےلیے وضو۔ تیسری تقسیم :وسعت وجامعیت کےاعتبار سے شرعی احکام کےمقاصد عمومی وکلی نوعیت کےبھی ہیں اورجزوی وخصوصی انداز کےبھی۔ اس رخ سےدیکھا جائےتومقاصد شریعت کی تین قسمیں نظروبصر کےسامنے آتی ہیں : 1۔مقاصد عامۃ : ان سےمراد وہ مقاصد وغایات ہیں جوتمام شرعی احکام میں ملحوظ رکھے گئے ہیں اورکسی ایک شعبہ احکام کے ساتھ خاص نہیں ہیں۔ مثلاًمنافع ومصالح کاحصول اورنقصان ومضرت کادفعیہ اورآسانی ورفع حرج شریعت کےدوعام مقاصد ہیں جن کی رعایت تمام شرعی احکام میں رکھی گئی ہے ۔ 2۔مقاصد خاصہ : احکام شریعت کےکسی ایک معین اورمخصوص گوشے میں جواہداف شارع کو پیش نظر ہوں، انہیں مقاصد خاصہ کا نام دیا گیا ہے۔ مثلاً شرعی احکام کا ایک حصہ عبادات پرمشتمل ہے۔ عبادت سےمتعلق مقاصد کومقاصد خاصہ کہا جائےگا۔ اصحاب علم کی حسب تصریح عبادات میں عمومی مقصد بارگاہ ایزدی میں عاجزی وفروتنی اورانقیاد واطاعت کااظہار ہے۔ اسی طرح معاملات میں انسانوں کےمصالح حقیقی مقصود ہیں۔ اسی بناءپر ان میں مفاہیم ومعانی کی طرف زیادہ توجہ ہوتی ہے۔ 3۔مقاصد جزئیہ : شریعت کے وہ مقاصد جوکسی خاص حکم کی پشت پر کار فرماہوں، مقاصید جزئیہ کہلاتےہیں
Flag Counter