Maktaba Wahhabi

59 - 114
6۔کسی شے کو اکھٹا کرنا چنانچہ الناقة القصید اس اونٹی کو کہتےہیں جوگوشت سےبھر ی ہوئی ہو، اسی طرح قصیدہ کى وجہ تسمیہ بھی یہ ہے کہ اس میں اشعار مجتمع ہوتےہیں ۔ [1] مندرجہ بالاتمام معانی میں پہلا مفہوم ہی اصل ہے اوروہی زیرنظر بحث میں مقصود ہے ۔ مقاصد شریعت کااصطلاحی مفہوم علمائے متقدمین کےہاں مقاصد شریعت كى کو ئی متعین اورجامع ومانع تعریف نہیں ملتی۔ البتہ متاخرین نے اپنے اپنے طور پر مقاصد شریعت کی مختلف تعریفیں کی ہیں۔ جن میں سےچند اہم درج ذیل ہیں : پہلی تعریف الشیخ محمد الطاھر ابن عاشور رحمہ اللہ (متوفیٰ 1973ء) نےمقاصد شریعت کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے: ’’مقاصد التشريع العامة هي: المعاني والحكم الملحوظة للشارع في جميع أحوال الشريعة أو معظمها بحیث لا تختص ملاحظتها بالكون في نوع خاص من الأحكام الشريعة. ‘‘[2] ’’مقاصد شریعہ عامہ سےمراد وہ علل اورحکمتیں ہیں جوشارع کی جانب سے تما م یااکثر احوال تشریع میں ملحوظ رکھی گئی ہیں۔ بایں طور پرکہ احکام شریعت کی خاص نوع میں ہونے کی وجہ سے ان کالحاظ نہیں رکھا گیا، بلکہ تمام ابواب سے ان کاتعلق ہے ۔‘‘ دوسری تعریف محمد علال الفاسی رحمہ اللہ (متوفیٰ 1925ء) مقاصد کی تعریف کرتےہوئے لکھتے ہیں: ’’المراد بالمقاصد الشريعة: الغاية منها والأسرار التي وضعها الشارع عند كل حكم من أحكامها. ‘‘[3] ’’مقاصد شریعت سےشریعت کی غایت اور وہ اسرارمراد ہیں جنہیں شارع نےشریعت کےہرحکم میں ملحوظ رکھا
Flag Counter