وجوب العمل مع احتمال الخطإ. ‘‘[1] ’’ایک سے زیادہ معنی رکھنے والے لفظ کے کسی ایک معنی کو جب ظن غالب کی بنیاد پرترجیح دی جائے تو اس کو مؤوّل کہتے ہیں اور مؤول پر عمل کرنا واجب ہوتا ہے لیکن اس میں غلطی کا امکان بھی بہرحال رہتا ہے۔‘‘ چنانچہ صلوٰۃ کامعنی ’’عبادة فيها ركوع وسجود‘‘اور زکوٰۃ کا معنی ’’ما أخرجته من مالك لتطهرّه‘‘بھی حتمی نہیں ہوگا، نتیجتاً ان معانی کا انکار کرنے والے کو کافر قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ ان کا انکار فقط ایسے ہوگا جیسے کسی مجتہد کی رائے کا انکار کر دیا جائے۔ اور اس نتیجے کا باطل ہونا واضح ہے۔ بلا شبہ ہم عربی زبان کو صرف و نحو، اُصول، معانی اور بیان وغیرہ کے قواعد کی مدد سے ہی سمجھتے ہیں اور یہ قواعد قرآن و حدیث اور ادبِ عربی سے ماخوذ ہیں کیونکہ یہ استقرائی علوم ہیں اور استقرائی علوم جزئیات کی بحث و تحقیق سے ہی وجود میں آتے ہیں۔ علومِ عربیہ کے یہ قواعد ائمہ لغت نے اخذ کیے ہیں مثلاً آیت: ﴿ وَ الَّذِيْنَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ يَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا يَّتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّ عَشْرًا ﴾ [2] سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جس عورت کا خاوند فوت ہوجائے ، خواہ وہ حاملہ ہو، اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے جبکہ دوسری آیت ﴿ وَ اُولَاتُ الْاَحْمَالِ اَجَلُهُنَّ اَنْ يَّضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ﴾ [3]سے پتہ چلتا ہے کہ ایسی عورت کی عدت وضع حمل ہے۔چنانچہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ پہلی آیت دوسری آیت کے ساتھ منسوخ ہے۔ لہٰذا عدت وضع حمل ہی ہوگی جبکہ سيدنا علی کے نزدیک عورت ان دونوں عدتوں میں سے وہ عدت اختیار کرے گی جس کی مدت زیادہ لمبی ہو کیونکہ دونوں آیتوں میں بظاہر ٹکراؤ پیدا ہورہا ہے اور ایسی صورت میں احتیاط پر عمل کرنا ہی بہتر ہوتا ہے اور احتیاط اسی میں ہے کہ زیادہ مدّت والی عدت گزاری جائے۔ [4] الغرض ان دونوں آیتوں میں عموم پایا جاتا ہے چنانچہ سيدنا علی اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما دونوں نے ان آیتوں کوعموم پر ہی باقی رکھا۔ علمائے اصول نے جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور دیگر اہلِ لغت کو دیکھا کہ وہ عمومات سے استدلال کرتے ہیں تو یہ قاعدہ وضع کردیا کہ ’’عام اپنے تحت آنے والی تمام جزئیات کا احاطہ کئے ہوئے ہوتا ہے، خواہ یہ جزئیات اس لفظ کے تحت ظنی طور پر داخل ہوں یا قطعی اور یقینی طور پر۔‘‘ اسی طرح جب علمائے معانی نے دیکھا کہ قرآن و حدیث اور دیگر اہل زبان جب کسی بات سے انکار کرنے |