Maktaba Wahhabi

52 - 114
ان کی مادری زبان عربی ہے، انہیں’’ أعلم الصحابه ‘‘کہا جاتا ہے مگر قرآنِ کریم کی ایک آیتِ کریمہ کا مفہوم نہیں سمجھ پائے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت فرمائی تو بات ان کی سمجھ میں آئی ہے۔ اسی لیے امام ناصرالدین البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’میرا دعویٰ ہے کہ چاہے کوئی عربی کا بہت بڑا ماہر ہو یا فہم و ادراک میں یکتا ہو، ماہر لسانیات ہو، وضاحت و تشریح کی غیر معمولی صلاحیتوں کا مالک ہو۔ وحی غیر متلوّ (سنتِ مطہرہ) کے بغیر قرآنِ مجید کے اصل مفہوم کو مکمل طور پر سمجھ ہی نہیں سکتا۔ نبی اکرم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے زیادہ اور کون ہے جو لغتِ عرب کوسمجھنے کی قابلیت رکھتا ہو۔ ان کی مادری زبان عربی میں ہی قرآن حکیم نازل ہوا، پھر بھی کئی آیات کے مطالب کو سمجھنا ان کیلئے ناممکن ہو گیا۔ مجبوراً انہیں سمجھنے کیلئے نبی ا کرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہی رجوع کرنا پڑا۔‘‘ [1] یہ بات بڑی قابل تعجّب ہے کہ جب ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو متنِ قرآن کی روایت میں اتھارٹی تسلیم کرتا ہے تو ان کے ارشادات و فرمودات کو بطور تفسیر قرآن تسلیم کرنے میں کیا مانع ہے ؟ تفسیر قرآن بذریعہ اقوالِ صحابہ علمائے مفسرین نے اُصول مقرر کیا ہے کہ جب قرآن پاک کی تفسیر قرآن اور حدیث سے نہ ملے تو پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اقوال سے لینی چاہئے ، اس لئے کہ انہوں نے احوال و قرائن اس وقت کے دیکھے بھالے ہیں ۔ وہ نزول قرآن کے وقت حاضر و موجود ہوتے تھے ۔ فہم تام، علم صحیح، عمل صالح رکھتے تھے اور یہ بات بہت بعید ہے کہ وہ قرآن پاک کی تفسیر بیان کریں اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کو سنا نہ ہو۔ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ انہوں نے نہیں سنا تو بھی وہ ان علماء میں ہیں جو لغتِ عرب کی تل تل سے واقف تھے ، بال کی کھال نکالتے تھے ۔ خصوصاً جو ان میں بڑے بڑے عالم تھے ، جیسے خلفائے اربعہ، ابن مسعود ، ابن عباس، اُبی بن کعب، زید بن ثابت، ابو موسیٰ اشعری، عبداللہ بن زبیر اور ان کے علاوہ انس بن مالک، عائشہ صدیقہ، ابوہریرہ، ابن عمر، جابربن عبد اللہ رضی اللہ عنہم وغیرہم ۔ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: ’’والذي لا إله غيره، ما نزلت آية في كتاب اللّٰہ إلا وأنا أعلم فيمَ نزلت؟ وأينَ أنزلت؟ ولو أعلم مكانَ أحدٍ أعلمَ بكتاب اللّٰہ مِنّى تنالُه المطايا لأتيته.‘‘ [2] ’’ اس رب کی قسم جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں! نہیں اُتری کوئی آیت کتاب اللہ کی مگر مجھے معلو م ہے کہ کس کے حق میں اتری ہے اور کہاں اتری ہے؟ اگر میں جانوں کہ کوئی شخص مجھ سے زیادہ قرآن جانتا
Flag Counter