سکتی ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ قرآن مجید کی آیات کے معنی ومفہوم کے تعین میں سیاق کی اہمیت مسلمہ ہے لیکن مدعا یہ ہے کہ اگلی آیات کے سیاق سے اگر ایک ایسا مفہوم نکل رہا ہو جسے خود اس آیت کا سیاق قبول نہ کر رہا ہو تو اس صورت میں آیت کے سیاق سے سمجھ آنے والے مفہوم کو ترجیح دی جائے گی کیونکہ قرآن مجید میں مخاطب کی مسلسل تبدیلی ’’اسالیب خطاب‘‘ میں شامل ہے۔ ۱۰۔ آیت مبارکہ ﴿ وَ اِذْ قَالُوا اللّٰهُمَّ اِنْ كَانَ هٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِكَ فَاَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَآءِ اَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ﴾ [1] کی وضاحت اگلی آیت ﴿ وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَ اَنْتَ فِيْهِمْ وَ مَا كَانَ اللّٰهُ مُعَذِّبَهُمْ وَ هُمْ يَسْتَغْفِرُوْنَ﴾ [2] میں موجود ہے۔اس آیت مبارکہ میں اللہ عزوجل نے واضح طور بیان کیا ہے کہ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب تک آپ اور استغفار کرنے والے ان میں موجود ہیں ، اللہ ان پر کسی عذاب کو نازل کرنے والا نہیں ہے۔ اس کے متصل بعد آیت مبارکہ﴿ وَ مَا لَهُمْ اَلَّا يُعَذِّبَهُمُ اللّٰهُ وَ هُمْ يَصُدُّوْنَ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ﴾ [3]میں صرف اس بات کا ذکر ہے کہ مشرکین مکہ عذاب کے مستحق ہیں لیکن یہ اللہ عزوجل کی مہلت ہے کہ اللہ ان پر کسی وجہ سے عذاب نازل کرنے والا نہیں ہے، جیسا کہ پچھلی آیت مبارکہ میں ہے۔ ۱۱۔ آیت مبارکہ﴿ سَاَلَ سَآىِٕلٌ بِعَذَابٍ وَّاقِعٍ٭لِّلْكٰفِرِيْنَ لَيْسَ لَهٗ دَافِعٌ﴾ [4] میں جس عذاب کا ذکر ہے، وہ قیامت کے دن کا عذاب ہے جیسا کہ اس کے بعد کی آیات﴿ مِّنَ اللّٰهِ ذِي الْمَعَارِجِ٭ تَعْرُجُ الْمَلٰٓىِٕكَةُ وَ الرُّوْحُ اِلَيْهِ فِيْ يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهٗ خَمْسِيْنَ اَلْفَ سَنَةٍ٭فَاصْبِرْ صَبْرًا جَمِيْلًا٭اِنَّهُمْ يَرَوْنَهٗ بَعِيْدًا٭وَّ نَرٰىهُ قَرِيْبًا٭يَوْمَ تَكُوْنُ السَّمَآءُ كَالْمُهْلِ٭وَ تَكُوْنُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ٭وَ لَا يَسْـَٔلُ حَمِيْمٌ حَمِيْمًا٭ُّبَصَّرُوْنَهُمْ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِيْ مِنْ عَذَابِ يَوْمِىِٕذٍ بِبَنِيْهِ٭وَ صَاحِبَتِهٖ وَ اَخِيْهِ٭وَ فَصِيْلَتِهِ الَّتِيْ تُـْٔوِيْهِ٭وَ مَنْ فِي الْاَرْضِ جَمِيْعًا ثُمَّ يُنْجِيْهِ٭كَلَّا اِنَّهَا لَظٰى٭نَزَّاعَةً لِّلشَّوٰى٭تَدْعُوْا مَنْ اَدْبَرَ وَ تَوَلّٰى٭ وَ جَمَعَ فَاَوْعٰى﴾ [5]سے واضح ہے۔ ۱۲۔ آیت مبارکہ﴿ وَ يَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ وَ لَوْ لَا اَجَلٌ مُّسَمًّى لَّجَآءَهُمُ الْعَذَابُ وَ لَيَاْتِيَنَّهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا يَشْعُرُوْنَ٭يَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِيْطَةٌ بِالْكٰفِرِيْنَ٭ يَوْمَ يَغْشٰىهُمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ |