Maktaba Wahhabi

106 - 114
تَبْغِيْ حَتّٰى تَفِيْٓءَ اِلٰى اَمْرِ اللّٰهِ [1] اب اگر سوال یہ ہو کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کے زمانے میں مشرکین عرب، یہود عرب، اہل فارس اور اہل روم سے جہاد وقتال کیوں ہوا؟ اگر اتمام حجت وجہ نہیں تھی تو اس جہادو قتال کی کیا وجہ تھی؟ ہمارے نزدیک جہاد وقتال کی ایک ہی وجہ ہے اور وہ ’’ظلم وعدوان‘‘ ہے جیسا کہ ہم بیان کر چکے ہیں، چاہے یہ ظلم ایک مسلمان دوسرے مسلمان پر کرے یا چاہے ایک انسان دوسرے انسان پر کرے ۔ قرآن مجید بظاہر جن منضبط اوصاف کی بنیاد پر جہادوقتال کا حکم دیا گیا ہے وہ دراصل’’ظلم وعدوان‘‘ ہی کی صورتیں ہیں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کے زمانے میں مشرکین عرب، اہل کتاب اور اہل فارس نے اپنے مذہبی عقائد کی روشنی میں جو ایک ظالمانہ اور استحصالی اجتماعی یا ریاستی نظام قائم کر رکھا تھا، دراصل اس ظالم اور استحصالی ریاست کے خلاف جہادوقتال کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت ربعی بن عامر کا رستم کے دربار میں جو طویل مکالمہ ہوا اور اس میں رستم کے سوال پوچھنے پر کہ تم عرب ہم سے کیوں لڑنے آئے ہو؟ یہ جواب دیا: ’’اللّٰہ ابْتَعَثَنَا، وَاللّٰہ جَاءَ بِنَا لِنُخْرِجَ مَنْ شَاءَ مِنْ عِبَادَةِ الْعِبَادِ إِلَى عِبَادَةِ اللّٰہ ، وَمِنْ ضِيقِ الدُّنْيَا إِلَى سِعَتِهَا، وَمِنْ جَوْرِ الأَدْيَانِ إِلَى عَدْلِ الإِسْلامِ. ‘‘[2] ’’اللہ نے ہمیں بھیجا ہے، اور اللہ ہمیں تمہارے پاس اس لیے لایا ہے کہ جس کے بارے اس کی مشیئت ہے ، اسے ہم بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی غلامی میں داخل کریں، دنیا کی تنگیوں سے نکال کر اس کی وسعتوں سے ہمکنار کریں، مذاہب عالم کے ظلم سے نکال کر اسلام کے عدل میں داخل کریں۔ ‘‘ پس ایک اسلامی ریاست کی اقوام عالم کے حوالہ سے دو خارجی ذمہ داریاں ہیں: ایک عالم دنیا تک پیغام رسالت کو پہنچانا اور دوسرا عالم دنیا سے ظلم کا خاتمہ۔ پہلی ذمہ داری کے لیے دعوت وتبلیغ کے عمل کو ریاست کی سرپرستی حاصل ہو گی جبکہ دوسری کے لیے جہاد وقتال کو مشروع قرار دیا گیا ہے۔ پہلی ذمہ داری کی دلیل قرآن مجید کی یہ آیت﴿وَ لْتَكُنْ مِّنْكُمْ اُمَّةٌ يَّدْعُوْنَ اِلَى الْخَيْرِ وَ يَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ يَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ اُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ [3] ہے جبکہ دوسری ذمہ داری کی دلیل یہ آیت مبارکہ ﴿ قَاتِلُوا الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَ لَا يُحَرِّمُوْنَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ لَا يَدِيْنُوْنَ دِيْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ حَتّٰى يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَنْ
Flag Counter