Maktaba Wahhabi

103 - 114
تاویلیں کرنی پڑیں کہ اہل کتاب کسی طرح اللہ کو بھی نہیں مانتے اور آخرت پر بھی ان کا ایمان نہیں ہے۔ ہمارے نزدیک ان تاویلوں کی ضرورت ہی نہیں ہے کیونکہ اس آیت مبارکہ میں دو اصناف کا ذکر ہے اور اس کی تقدیر عبارت یوں بیان کی جا سکتی ہے: ﴿ قَاتِلُوا الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ﴾ وَ[الَّذِينَ] ﴿ لَا يَدِيْنُوْنَ دِيْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ ﴾. اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی لشکر روانہ کرتے تھے تو یہ وصیت فرماتے جو کہ قرآن مجید کی درج بالا آیت مبارکہ کا بیان ہے: اغْزُوا بِاسْمِ اللّٰہ فِي سَبِيلِ اللّٰہ قَاتِلُوا مَنْ كَفَرَ بِاللّٰہ اغْزُوا وَلا تَغُلُّوا وَلا تَغْدِرُوا وَلا تَمْثُلُوا وَلا تَقْتُلُوا وَلِيدًا وَإِذَا لَقِيتَ عَدُوَّكَ مِنْ الْمُشْرِكِينَ فَادْعُهُمْ إِلَى ثَلاثِ خِصَالٍ أَوْ خِلالٍ فَأَيَّتُهُنَّ مَا أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ وَكُفَّ عَنْهُمْ ثُمَّ ادْعُهُمْ إِلَى الإِسْلامِ فَإِنْ أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ وَكُفَّ عَنْهُمْ ثُمَّ ادْعُهُمْ إِلَى التَّحَوُّلِ مِنْ دَارِهِمْ إِلَى دَارِ الْمُهَاجِرِينَ وَأَخْبِرْهُمْ أَنَّهُمْ إِنْ فَعَلُوا ذَلِكَ فَلَهُمْ مَا لِلْمُهَاجِرِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَى الْمُهَاجِرِينَ فَإِنْ أَبَوْا أَنْ يَتَحَوَّلُوا مِنْهَا فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّهُمْ يَكُونُونَ كَأَعْرَابِ الْمُسْلِمِينَ يَجْرِي عَلَيْهِمْ حُكْمُ اللّٰہ الَّذِي يَجْرِي عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَلا يَكُونُ لَهُمْ فِي الْغَنِيمَةِ وَالْفَيْءِ شَيْءٌ إِلا أَنْ يُجَاهِدُوا مَعَ الْمُسْلِمِينَ فَإِنْ هُمْ أَبَوْا فَسَلْهُمْ الْجِزْيَةَ فَإِنْ هُمْ أَجَابُوكَ فَاقْبَلْ مِنْهُمْ وَكُفَّ عَنْهُمْ فَإِنْ هُمْ أَبَوْا فَاسْتَعِنْ بِاللّٰہ وَقَاتِلْهُمْ [1] ’’اللہ کے رستے میں اللہ کے نام سےجنگ کا آغاز کرنا۔ جو بھی اللہ کا کفر کرتا ہو، اس سے قتال کرنا۔ اور لوٹ مار مت کرنا اور نہ ہی عہد شکنی کرنا۔ اور کسی لاش کا مثلہ نہ کرنا اور نہ ہی کسی بچے کو قتل کرنا۔اور جب تمہارا کسی مشرک دشمن سے سامنا ہو توانہیں تین چیزوں کی دعوت دینا اور ان میں سے وہ جس کو بھی قبول کر لیں توتم بھی اسے ان سے قبول کر لینا اور ان سے جنگ سے رک جانا۔ پہلے انہیں اسلام کی دعوت دینا۔ پس اگر وہ اسلام قبول کر لیں تو تم بھی اسے ان سےقبول کر لینااور ان سے جنگ نہ کرنا۔ پھر انہیں ہجرت کی دعوت دینا کہ وہ اپنے گھر چھوڑ کر مہاجرین کے شہر منتقل ہو جائیں۔ اور انہیں یہ بھی واضح کر دینا کہ ہجرت کرنے کی صورت میں جو حقوق اور ذمہ داریاں مہاجرین کی ہیں، وہ ان کی بھی ہوں گی۔پس اگر وہ ہجرت سے انکار کر دیں تو انہیں یہ کہنا کہ ان کا معاملہ مسلمان بدؤوں کا ہو گا اوران پر وہ تمام احکامات لاگو ہوں گے جو اہل ایمان پر لاگو ہوتے ہیں۔ اور ان کے لیے مال غنیمت اور مال فے میں صرف اسی صورت حصہ ہو گا جبکہ وہ مسلمانوں کے ساتھ جہاد میں شریک ہوں
Flag Counter