Maktaba Wahhabi

108 - 126
امکان موجود رہتا ہے، کیونکہ عقل پر مبنی ا فکار اللہ کی طرف سے نازل کردہ نہیں ہیں کہ ان کومن و عن قبول کرلیا جائے۔ مزید براں عقل کسی متعین حد کی پابند نہیں ہوتی کہ اس سے تجاوز نہ کیا جاسکے۔[1] الشیخ محمد الغزالی رحمہ اللہ کو مصر کے صوبہ بحیرہ کی معروف بستی ’’نکلا العنب ‘‘ میں پیدا ہوئے۔ یہ وہی بستی ہے جہاں نامور مفکرین سلیم البشری (متوفیٰ 1335ھ)، شیخ ازہرمحمد عبدہ (متوفیٰ 1323ھ) شیخ محمد البھی(متوفیٰ 1402ھ) اور شیخ الغزالی کے استاد محمود شلتوت( متوفیٰ 1963ء) رحمہم اللہ پیدا ہوئے۔ محمد الغزالی رحمہ اللہ نے متعدد کتب لکھیں جن میں سے ’’خلق المسلم‘‘ ،’’عقیدة المسلم‘‘، ’’فقه السیرة‘‘، ’’ظلام من القرب‘‘،’’من معالم الحق‘‘،’’کیف نفهم الإسلام‘‘،’’مع اللّٰہ‘‘،’’معرکة المصحف‘‘،’’رکائز الإیمان‘‘،’’قذائف الحق‘‘،’’مائة سؤال حول الإسلام‘‘ وغیرہ قابل ذکر کتب ہیں۔ اور سب سے آخر میں معرکۃ الآراء کتاب ’’السنة النبویة بین أهل الفقه وأهل الحدیث‘‘ تصنیف کی۔ موصوف کی یہ کتاب منفرد آراء کا مجموعہ ہے، جس میں انہوں نے اپنی رائے کو ضعیف استدلالات کے ساتھ پیش کیا ہے، متعدد عرب علما نے اس کتاب کا تنقیدی جائزہ لیاہے اور اس کے جواب میں مستقل کتابیں لکھی ہیں۔ شیخ سلمان بن فہد العودہ لکھتے ہیں: ’’محمد الغزالی کی پہلی کتب سے محسوس ہوتا ہے کہ وہ سنت پر ایمان لانے اور سنت پر عمل کو واجب سمجھنے اور اہل قرآن (جوصرف قرآن کو مانتے ہوئے حدیث کا انکار کرتے ہیں) کا رد کرنے والوں میں سے ہیں۔ جیسا کہ انہوں نے اپنی کتاب ’’مستقبل الاسلام‘‘ میں مستقل عنوان ’’أهل القرآن وأهل الحدیث‘‘ کے نام سے قائم کیا ہے۔ اس عنوان کے تحت انہوں نے اہل قرآن کا رد کیا ہے اور اس امر کو واضح کیا ہے کہ سنت کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں ہے کیونکہ اسلامی تعلیمات کی تفاصیل قرآن میں نہیں ہیں، بلکہ حدیث ہی قرآن کی بہترین تشریح ہے۔اسی طرح اپنی کتاب ’’کیف نفهم الإسلام‘‘ میں ’’في دائرة السنة‘‘کے عنوان سے ایک فصل قائم کی ہے اور اس میں سنت کی تعریف، اقسام اور ضعیف و صحیح پر بحث کی ہے،لیکن اپنی آخری مؤلفات میں انہوں نے اس موضوع ’’السنة النبویة بین أهل الفقه وأهل الحدیث‘‘ کو بطور خاص ذکر کیا ہے اور اس پر ایک مستقل کتاب لکھی ہے، لیکن موصوف نے کہیں بھی اہل فقہ اور اہل حدیث سے اپنی مراد کو واضح نہیں کیا۔‘‘ [2] ذیل میں شیخ محمد الغزالی رحمہ اللہ کی اس کتاب کا مختصر تنقیدی جائزہ پیش کیا جاتا ہے۔
Flag Counter