Maktaba Wahhabi

52 - 79
پہلے فرض نہ ہو تو امام کی نماز میں داخل ہونے سے وہ چیز اس پر فرض ہو جاتی ہے جیسے مسافر مثلاًمقیم امام کی اقتدا میں ظہر کی نماز پڑھے تو پہلے اس پر چار رکعت نماز پڑھنی فرض نہیں تھی مگر اب مقیم امام کی اقتدا کرنے کی وجہ سے اس پر بھی چار رکعت پڑھنا فرض ہو گئی۔ اس طرح جو چیز اس پر پہلے فرض تھی اب امام کی اقتدا سے وہ فرض اس سے ساقط نہیں ہو گا مثلاً مقیم نے مسافر امام کی اقتدا میں ظہر کی نماز پڑھی تو پہلے اس پر چار رکعت نماز فرض تھی اور مسافر امام نے دو رکعت پڑھنے کے بعد سلام پھیر دیا تو مقیم مقتدی سے دو رکعت پڑھنے کی فرضیت ساقط نہیں ہو گی، اسی طرح جب صحت مند شخص بیمار کی اقتدا میں نماز پڑھے گا تو امام کے بیٹھ کر نماز پڑھنے کی وجہ سے صحت مند شخص سے قیام کی فرضیت ساقط نہیں ہو گی۔'' [1] بعض اعتراضات اور ان کی وضاحت اعتراض نمبر ۱: نماز کے احوال میں امام کی متابعت ضروری ہے اور اگر امام نماز بیٹھ کر پڑھائے تو مقتدی بھی نماز بیٹھ کر پڑھیں؟ وضاحت :یہ درست ہے کہ نماز کے تمام احوال میں امام کی متابعت ضروری ہے، البتہ کسی شرعی دلیل کی بناپر امام کی مخالفت ہو سکتی ہے جیسے امام قیام کھڑے ہونے کی صورت میں کرتا ہے لیکن کوئی مقتدی امام کے پیچھے کسی عذر کی بنا پر اس کی اقتدا میں بیٹھ کر 'قیام' کرسکتا ہے اور اسی طرح رکوع وسجود بھی اشاروں سے کر سکتا ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ،سیدنا انس رضی اللہ عنہ اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایات۵ ھ کی ہیں جبکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرض الموت والی روایت ۱۱ھ کی ہے جو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری نماز ہے جس میں سیدناابوبکر رضی اللہ عنہ اور دیگر مقتدی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹھنے کے باوجود کھڑے ہو کر نماز پڑھی۔ یہ اس بات پر دلالت کرتی کہ یہاں شرعی دلیل (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امامت میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کو اعادہ دکرنے کا حکم نہ دینا)ہے لہذا یہاں متابعت ضروری نہ تھی کیونکہ امام کسی عذر کی بنا پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں
Flag Counter