Maktaba Wahhabi

43 - 111
ان کا نسب اَزد تک پہنچتا ہے۔اس بت کو عمرو بن لحی نے مکہ کے نشیبی علاقے میں نصب کیا تھا: وکانوا یلبسونه القلائد ویجعلون علیه بیض النعام ویذبحون عنده ''اور یہ لوگ اس کو قلادے پہناتے ، شتر مرغ کے انڈے چڑھاوے چڑھاتے اور اس کے پاس جانور ذبح کیا کرتے تھے۔''[1] شیخ یوسف بن عبداللہ بن یوسف الوابل لکھتے ہیں: فأما صنم دوس فهو المراد في هذا الحدیث ولا یزال مکان هذا الصنم معروفًا إلى الآن في بلاد زهران (جنوب الطائف) في مکان یقال له (ژوق) من بلاد دوس و یقع ذوالخلصة قریبًا من قریة تسمی رمس وکان ذوالخلصة یقع فوق تل صخري مرتفع يحده من الشرق شعب ذی الخلصة ومن الغرب تهامة[2] ''اس حدیث میں مراد قبیلہ دوس والا بت ہی ہےاور اس بت کا مقام آج بھی معروف ہے جو طائف کے جنوب میں زہران کے علاقے میں ژوق نامی بستی میں ہے جہاں قبیلہ دوس کی آبادی تھی ، ذوالخلصۃ اس گاؤں کے قریب ہے جس کا نام رمس ہے۔ اور یہ ذوالخلصۃ ایک بلند چٹانی ٹیلے پر واقع تھا جس کے مشرق میں ذی الخلصۃ کی گھاٹیاں اور مغرب میں تہامہ ہے۔'' نیز رقم طراز ہیں: وقد وقع ما أخبر به النبي صلی اللہ علیہ وسلم في هذا الحدیث، فإن قبیلة دوس وماحولها من العرب قد افتتنوا بذی الخلصة عند ما عاد الجهل إلى تلك البلاد، فأعادوا سیرتها الأولىٰ، و عبَدوها من دون اللّٰه ، حتی قام الشیخ محمد بن عبد الوهاب رحمه اللّٰه بالدعوة إلى التوحید، وجدّد ما اندرس من الدین وعاد الإسلام إلى جزیرة العرب فقام
Flag Counter