فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ((اللَّهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنًا يُعْبَدُ)) [1] ''اے اللہ میری قبر کو بت نہ بنا کہ لوگ اس کو پوجنے لگیں۔ پھر فرمایا: اس قوم پر خدا کا غصہ نازل ہوا جس نے اپنے انبیا کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔''[2] اور غلام رسول سعیدی بریلوی اس كا ترجمہ یوں کرتے ہیں: ''اور فرمایا: ''اے اللہ ! میری قبر کو بت نہ بنا جس کی عبادت کی جائے۔''[3] علامہ طیبی اور ان سے ملا علی قاری حنفی اسی حدیث کے تحت راقم ہیں: أی لاتجعل قبري مثل الوثن المعبود في تعظیم الناس وعودهم للزیارة إلیه بعد بدئهم واستقبالهم نحوه في السجود کما نسمع ونشاهد الآن في بعض المزارات والمشاهد[4] ''اے اللہ ! میری قبر کو بت کی طرح نہ بنا دینا کہ جس طرح لوگ بتوں کی تعظیم کرتے ، بار بار اُن کی زیارت کرتے اور سجدوں میں ان کی طرف توجہ کرتے ہیں، جیسا کہ بعض مزارات و مشاہد کے بارے میں ہم سنتے اور دیکھتے ہیں۔ 4. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لاتتخذوا قبري وثنًا)) [5] ''(میری اُمّت کے لوگو!) میری قبر کو بت نہ بنانا۔'' یاد رہے کہ احمد رضا خان بریلوی الزواجر عن اقتراف الکبائر(جلد اول،كتاب الصلوة) کے حوالے سے لکھتے ہیں: قوله صلی اللہ علیہ وسلم : ((لا تتخذو اقبري و ثنا یعبد بعدي)) أي لا تعظموه تعظیم غیرکم لأوثانهم بالسجود له أو نحوه فإن ذلك کبیرة بل |