Maktaba Wahhabi

78 - 79
المیہ ہے خواہ وہ اسلامی ہی کیوں نہ ہوں۔یہ ایمان رکھنے والے اس بات کا کوئی جواب نہیں دیتے کہ مانع حمل ادویات استعمال کرنے کے باوجود لاکھوں حرامی بچے پھر بھی پیدا ہو جاتے ہیں تو کیوں؟ اسقاط اُسی بچے کا ممکن ہوتا ہے جس کی زندگی امر ربی کے تحت مطلوب نہیں ہوتی اور جس وجود کو زندگی بخشنا مشیت ِایزدی ہو تو کنواری مائیں لاکھوں مانع حمل ادویات کھالیں، گناہ ظاہر ہوتا اور ولادت ہو کر رہتی ہے۔ یہ مغرب کے تمام ڈاکٹروں کا عینی مشاہدہ ہے۔ اس کے باوجود زندگی اور موت کو صرف اور صرف دوا، ڈاکٹر ، ہسپتال اور مشینوں پر منحصر کردیا گیا ہے ۔ دوسرے لفظوں میں زندگی اور موت کا اختیار خدا کے ہاتھوں سے لے کر ماہرین طب کے ہاتھوں میں دے دیا گیا ہے۔ فکر و نظر میں یہ تبدیلی ہی جدیدیت ہے جو اسلامی معاشروں اور اسلامی تحریکوں میں تیزی سے نفوذ کررہی ہے۔ عام طور پر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ مغرب کی جدید طبی ترقی کے باعث بیماریوں پر قابو پالیا گیا ہے، اس لئے وہاں امراض سے مرنے والوں کی تعداد مسلسل کم ہورہی ہے اور دنیا کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے حالانکہ یہ غلط استدلال ہے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ دنیا کی ساٹھ فیصد آبادی ایشیا میں آباد ہے، اس آبادی میں غربت کے باعث مغربی دواؤں کا استعمال بہت کم ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق اربوں روپے کی دوائیں اس خطے میں مغرب نے مفت تقسیم کیں لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرسکا۔ مشرق نے جدیدیت کو ذہنی اور قلبی طور پر ابھی تک قبول نہیں کیا لہٰذا جسمانی و روحانی طور پر مشرق کی یہ سر زمین افزائش نسل میں مصروف ہے۔ اس میں مغرب کی طبی ترقی کا کوئی حصہ نہیں۔ خود مغرب میں ان دواؤں کے باعث شرحِ پیدائش منفی ہوگئی ہے کیونکہ خدا کی رضا یہی ہے کہ مغرب کو اسقاط کے عذاب کے ذریعے سبق دیا جائے ۔ کل تک مغرب مرنے والوں کی موت پر غم زدہ تھا۔ اب بڑھتی ہوئی آبادی پر افسردہ ہے۔ اسے دکھ ہے کہ موجودہ چھ ارب آبادی میں اس کی تعداد سب سے کم ہے، صرف تین فی صد۔ تمام بڑی آبادیاں مغرب دشمن ہیں اور مشرقی خطوں میں آباد لہٰذا اَب وہ آبادی میں اضافے کو دنیا کے لئے ایک شدید خطرے کے طور پر پیش کررہا ہے تاکہ اپنی مخالف تہذیبوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو تہس نہس کرنے کے لئے نئی حکمت ِعملی وضع کرے۔ 1975ء میں اندرا گاندھی نے امریکہ کی اسی حکمت ِعملی کے تحت ہندوستان کی آبادی کو روکنے کے لئے ہنگامی حالت کا نفاذ (ایمر جنسی) کرکے دوسال تک پچھتّر لاکھ مردوں کی جبراً نس بندی کی تاکہ وہ بچے نہ پیدا کرسکیں۔ امریکہ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی جمہوریت میں جمہور کے ساتھ یہ
Flag Counter