Maktaba Wahhabi

66 - 79
بھی مغرب میں پانی سے طہارت کے بجائے بغیر طہارت یا زیادہ سے زیادہ کاغذی طہارت[Paper / Drycleaning] پر اکتفا کیا جاتا ہے۔برطانیہ سمیت یورپ کے تمام ممالک میں اگر آپ رفع حاجت کے لئے بیت الخلاجائیں تو وہاں نہ لوٹا ہوگا، نہ پانی اور نہ مسلم شاور کہ آپ رفع حاجت کے بعد پانی سے خود کو پاک کرسکیں۔ پانی لینے کے لئے آپ کو باہر آنا ہوگا جہاں ہاتھ دھونے کے لئے تو نل موجود ہے لیکن پانی اکٹھا کرنے کے لئے برتن موجود نہیں لہٰذا اکثر مسلمان طہارت کے لئے برتن اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔نوے فی صد یورپی لوگ بغیر آبی، خاکی اور کاغذی استنجے کے باہر نکل آتے ہیں۔بمشکل دس فی صد ایسے ہوں گے جو کاغذ سے خشک کاری پر اکتفا کرتے ہوں۔ مغربیوں کی طبیعت اس معاملے میں نہایت کُھردری ہے ۔بلا دِ مغرب میں اہل مغرب غسل سے شغف نہیں رکھتے، جسم کی پاکی اُن کے یہاں اہم نہیں بلکہ مختلف عطریات اس کا متبادل ہیں۔ جب کوئی مسلمان ان مغربی خطوں میں جاتا ہے تو پریشان ہو جاتاہے۔یہی حالت غسل کی ہے۔مشرق میں سفر کرنے والے تجار، مُسافر اور سیلانی وسیاح اس بات کو واضح طور پر محسوس کرتے ہیں کہ مغرب کی سرحدوں میں داخل ہوتے ہی مشرق و مغرب میں دو بنیادی فرق نظر آتے ہیں۔مشرق میں شاذ و نادر ہی اپنے خرچ پر کھانا پڑتاہے۔مہمانوں اور مسافروں کو مشرق کی سرزمین کے،خصوصاً اس کے روایتی ، مذہبی اور مسلم دیار و امصار میں دعوتوں سے فرصت نہیں ملتی اور طہارت کے لئے ہر جگہ پانی اور لوٹا دستیاب ہوتاہے، لیکن مغرب میں خوردو نوش کا مکمل انتظام خود کرنا پڑتا ہے۔ دعوت کی روایت نظر نہیں آتی اور طہارت کے لئے پانی دستیاب نہیں ہوتا، پانی ہوتا ہے تو لوٹا نہیں ملتا اور مغرب کے لوگ مشرق کی طرح غُسل سے شغف نہیں رکھتے۔ خشک کاری[ڈرائی کلینگ] ہی ان کا وظیفہ حیات ہے۔یہ جدید و متمدن مغرب کا تازہ احوال ہے،لیکن چودھویں صدی میں اس خطے کا کیا حال ہوگا...؟ انتہا یہ ہے کہ مغرب والوں کی عبادت گاہ ’کلیسا‘ بھی مغرب کے رخ پر نہیں ہوتی، ہوا اور روشنی کا مناسب فطری انتظام بھی نہیں ہوتا،لہٰذا کلیسا کو روشن رکھنے کے لئے موم بتیوں کا انتظام کیا جاتاتھا۔ایک تحقیق کے مطابق موم بتیوں کے کثرتِ استعمال کی وجہ سے روئے زمین پر کلیسا وہ واحد جگہ تھی جہاں سب سے زیادہ آلودگی ہوتی تھی۔ ظاہر ہے کہ یورپ کے تنگ و تاریک گھروں میں روشنی سے محروم طرزِ تعمیر و طرزِ زندگی اور صفائی سے غفلت اس کالی خونی موت[Black Death] کا سبب بنی جس میں تاریخ دانوں کے مطابق سولہ کروڑ سے زائد افراد ہلاک ہوئے، لیکن اسی بیمار یورپ میں کروڑوں لوگ زندہ بھی بچ
Flag Counter