Maktaba Wahhabi

70 - 79
ٹھوس تاریخی شہادتوں کے بغیر محض قیاسات سے حضرت مریم علیہا السلام کی قبر قرار دینا غلو و تعلّی کے سوا کچھ نہیں ۔ یہ بات مد نظر رہے کہ حضرت مریم علیہا السلام کی قبر کا دعویٰ بیت المقدس کی بجائے صرف یہاں مری میں ہی نہیں کیا جاتابلکہ مختلف دعوؤں میں ترکی، فرانس اور بعض کے نزدیک انگلینڈ تک میں فرضی قبریں حضرت مریم کی طرف منسوب کی گئی ہیں ۔ ان زبانی یا سینہ بہ سینہ چلنے والی روایات کو ثابت کرنا انتہائی مشکل امرہے۔علم تاریخ کے جدید رجحانات میں سے آج کل ’اَورل ہسٹری‘ (Oral History)یعنی ’معاشرے میں رواج پانے والی زبانی تاریخ‘کو قبول کرنے کے بارے بحثیں جاری ہیں ۔ مذکورہ بالا شاذ روایات بھی اس تناظر میں بیان کی گئی ہیں ۔ 3. برتلمائی حواری حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ہند آمد کی روایت برصغیر کی تاریخ مسیحیت میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ایک حواری برتلمائی کا بھی ذکر کیا جاتا ہے۔ اس روایت کے مطابق وہ ہندوستان میں مالا بار یابمبئی کے پاس کلیان میں سے کسی جگہ آئے۔ اُنہوں نے یہاں مسیحیت کی تبلیغ کی اور جاتے ہوئے انجیل متی کا ایک آرامی نسخہ چھوڑ گئے۔ معروف مستشرق پادری الفانسو منگانا اور دیگر مسیحی مؤرخین اس روایت کی تردید کرتے ہیں ۔ ان کے مطابق برتلمائی موجودہ ہندوستان نہیں بلکہ یمن کے علاقہ میں آیا تھا،کیونکہ اس دور میں جغرافیائی طورپر ہندوستان سے مراد موجودہ ہند نہیں بلکہ بقول پادری برکت اللہ’’لفظ ہندوستان کا کوئی خاص مفہوم متعین نہیں تھا۔ افریقہ کے مشرقی ساحل سے جاپان تک کے خطہ زمین کو بعض اوقات ہندوستان‘‘کہا جاتا تھا ۔ اس کے برعکس معروف مسلم تاریخ دان ابن خلدون(م ۱۴۰۶ھ)کے مطابق اسے عرب اور حجاز کے علاقہ کی طرف بھیجا گیا تھا۔ ’’إن برتلمائي بعث إلی الأرض العرب والحجاز‘‘ ’’برتلمائی رسول کو عرب اور حجاز کی سرزمین کی طرف بھیجا گیا۔‘‘
Flag Counter