بڑھتی دعوت کے آگے رکاوٹ کھڑی کرنا اور اسلام کی طرف لپکنے والوں کو گمراہ کرنا مقصود ہے۔ علاوہ ازیں اس کی اشاعت سے وہ عیسائیت کو بھی فروغ دینا چاہتے ہیں ۔ عقیدۂ تثلیث کا فروغ ’الفرقان الحق‘ میں مسلمانوں کے خالص عقیدۂ توحید پر بھی کاری ضرب لگائی ہے، خالص عقیدۂ توحید کو تثلیث کے ساتھ ملوث کردیا ہے۔ مثلاً بسم اﷲ الرحمن الرحیم کے متبادل جو عبارت بنائی ہے ، وہ ملاحظہ ہو: ’’بسم الأب الکلمۃِ الروح الإلـٰہ الواحد الأوحد‘‘ "In the Name of Father, the Word, the Holy Spirit, the One and only True God." ’’باپ (خدا)، کلمہ (حضرت عیسیٰ یا باپ کی صفت ِکلام)، پاکیزہ روح ( حضرت جبرئیل یا صفت محبت ومؤدت جو باپ اور بیٹے کے درمیان ہے) کے نام کے ساتھ جو ایک (تینوں کا مجموعہ) اور سچا خدا ہے۔‘‘ تقابلِ اَدیان کے علما وطلبا بخوبی جانتے ہیں کہ یہ عیسائیوں کا عقیدئہ تثلیث ہے جس کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ یہ عبارت جعلی قرآن کی ہر سورہ کی ابتدا میں ہے جس طرح قرآنِ مجید میں ہر سورہ کی ابتدا میں بسم اللہ الرحمن الرحیم ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اس جعلی قرآن میں اسلامی عقائد پرجو حملہ کیا گیا، سو کیا گیا ہے۔ اس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بھی گستاخی کی گئی ہے، جن کو اللہ تعالیٰ نے رحمتہ للعالمین بناکر مبعوث فرمایا، جو خاتم النّبیین اور امام الانبیا ہیں ۔اس جعلی قرآن اور اس کی عبارات سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ اہل کفر بالخصوص عیسائی اور یہودی کس قدر اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروفِ عمل ہیں ۔دوسری طرف امت مسلمہ گہری نیند کے مزے لے رہے ہیں اور مسلم حکمرانوں نے تو اپنی غیرت کا ہی سودا کر رکھا ہے۔ اہل کفر نے جو ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے، کیا وہ ہمیں خوابِ غفلت سے بیدار کرنے کے لیے کافی نہیں ؟ عیسائیوں نے جو آپ کو تحفہ دیا ہے، ملاحظہ ہو: |