Maktaba Wahhabi

60 - 77
اخلاقیات کا جنازہ نکال دیں ، ان کے متعلق حکومت کو خاموش تماشائی کا کردار اَدا نہیں کرنا چاہیے۔ ہمیں نئی نسل کی فکری راہنمائی کے فریضے سے غفلت نہیں برتنی چاہیے۔ ویلنٹائن ڈے کے متعلق پاکستان کے سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے ۲۰۰۲ء میں جن خدشات کا اظہار کیا تھا، وہ آج پہلے سے زیادہ حقیقی نظر آتے ہیں ۔ اُنھوں نے کہا تھا: ’’مغرب سے گہری وابستگی اور قربت کے طوفان کو نہ روکا گیا تو مغربی فضولیات ہماری معاشرتی اَقدار کو بہا لے جائیں گی۔ ویلنٹائن ڈے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انگریزی تہذیب کے ایام ہماری نئی نسل کے کردار کو مسخ کردیں گے۔ اس حوالے سے نئی نسل کو سمجھانے کی ضرورت ہے۔ مغرب اسلام سے چونکہ بہت خائف ہے، اسی لیے وہ ہمارے معاشرے میں ایسے تہواروں کو فروغ دے رہا ہے۔‘‘ سانحہ ارتحال:موتُ العالِم موتُ العالَم یقینا کسی عالم کی موت پورے عالم کی موت ہوا کرتی ہے، کیونکہ ایک عالم کے دارِ فانی سے کوچ کرتے ہی وہ سب علمی فیوض جن سے سارا عالم سیراب ہو رہا ہوتا ہے معطل ہو کے رہ جاتی ہیں یا پھر ایک عالم اپنے علم سے مردہ دلوں کو زندگی بخشنے کا ذریعہ بنتا ہے،لہٰذا اس کی موت سے بنجر دلوں کی شادابی کی جاتی ہے جس کے بغیر وہ ایک ایسے مردہ جسم کی مانند رہ جاتے ہیں جس میں زندگی کی رمق تک نہ ہو۔حافظ محمد اسمٰعیل الخطیب رحمہ اللہ بھی ان تمام صفات سے متصف تھے جو ایک عالم میں پائی جاتی ہیں ۔اور وہ آج ہم سے بچھڑ چکے ہیں ۔ اِنا للہ وانا الیہ راجعون! حافظ صاحب ایک عالم باعمل تھے۔تحصیلِ علم کے بعد آپ کی ساری زندگی قرآن وسنت کی اشاعت اور بدعات وخرافات کی بیخ کنی میں گزری۔حافظ صا حب رحمہ اللہ ایک منجھے نکتہ رس اور مانے ہوئے خطیب تھے۔آپکے علم میں رسوخ اور تبحر علمی کی توثیق بقیۃ السلف حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ جیسے عالم باعمل سے بھی ہو چکی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حافظ محمد اسمٰعیل الخطیب رحمہ اللہ کو اس خوبی سے نوازا تھا کہ آپ اپنے خطبات یا وعظ کے دوران آیاتِ قرآنیہ اور اَحادیث سے سیکڑوں بامقصد نکات نکالتے کہ سننے والا دنگ رہ جاتااوران کی اس خوبی کے علماء ومشائخ بھی معترف تھے۔آپ کے خطبات سے کتنے ہی لوگوں نے راہ ہدایت پائی۔حافظ صاحب رحمہ اللہ ایک عرصہ سے معدہ کے کینسر میں مبتلا تھے،لیکن عرصہ تین مہینہ سے بیماری زور پکڑ گئی اور آخر ۲۲/فروری ۲۰۱۰ء بروز سوموار خالق حقیقی سے جاملے۔اِدارہ محدث ان کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے۔اللہ تعالیٰ ان کی لحد پرکروڑوں رحمتیں برسائے۔آمین
Flag Counter