سے قرآنِ کریم کے مصاحف نقل کروائے۔ چنانچہ قرآنِ کریم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حفظ و کتابت دونوں طرح بذریعہ تواتر ہم تک پہنچا ہے۔ پھر لاکھوں لوگوں نے بغیر کسی ادنیٰ کمی و بیشی اور تغیر و تبدل کے اسے لاکھوں لوگوں کی طرف آگے نقل کیا اور یہ روزِ قیامت تک بذریعہ تواتر ایک نسل سے دوسری نسل تک منتقل ہوتا رہے گا، جیسا کہ صحیح احادیث میں اس کی صراحت موجود ہے۔ ان دلائل کی بنیاد پر بلا خوفِ تردید یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ اس وقت روے زمین پر قرآنِ کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو اَب تک اسی طرح محفوظ ہے جس طرح آسمان سے اس کا نزول ہوا تھا، کیونکہ اسے قیامت تک کے لئے تمام انسانیت کے لئے ہدایت کا چراغ اور پوری نوعِ انسانی کے لئے حجت بننا تھا۔ چنانچہ حفاظت ِقرآن کے اس ربانی وعدہ نے پوری دنیا پر یہ مہر تصدیق ثبت کردی ہے: ﴿إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحَــٰـــــــفِظُوْن﴾ ’’بلاشبہ ہم نے ہی اس ذکر کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے ۔‘‘ میں اللہ کی ذاتِ کریم و غفور سے خواستگار ہوں کہ اس کتابچہ کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے اور ہر علاقے اور ہر زمانہ میں علومِ قرآن سے متعلقہ حضرات کو اس سے نفع عطا فرمائے اور میرے لئے اسے توشۂ آخرت اور قیامت کی ہولناکیوں سے نجات کا سبب بنا دے۔ وہی مجھے کافی ہے اور بہترین کارساز ہے۔ ہر قسم کی قوت اور طاقت اللہ کی بلندو برتر ذات کے لئے ہے۔ وصلَّی اللّٰہ وسلم وبارک علی سیدنا ومولانا محمّد صلی اللّٰہ علیہ وسلم وعلی آلہٖ وصحبہ أجمعین، والحمد للّٰہ رب العالمین دعائے صحت کی درخواست فتنۂ غامدیت پر باقاعدگی سے تحقیقی مضامین لکھنے والے ’محدث‘ کے فاضل مقالہ نگارجناب مولانا محمد رفیق چودھری حفظہ اللہ فروری ۲۰۰۸ء کے پہلے ہفتے میں ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے۔ حادثے میں ٹانگ کی ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے اُنہیں آرام کی تلقین کی ہے۔ قارئین سے گذارش ہے کہ وہ موصوف کی صحت یابی اور شفاے عاجلہ کے لئے خصوصی دعا کریں ۔ ’محدث‘ میں ان کے عالمانہ مضامین کی عدمِ اشاعت کا ظاہری سبب یہی ہے، اللہ تعالیٰ اُنہیں اپنے دین کی بے انتہا خدمت کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین! |