Maktaba Wahhabi

73 - 78
کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہاری طر ف بھیجا ہے اور حکم دیا ہے کہ تم فلاں عورت کی مجھ سے شادی کروا د و۔ اس عورت کے خاندان کے ایک آدمی نے کہا کہ یہ ہمارے پاس ایسی خبر لایا ہے جس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کا کوئی ثبوت نہیں ہے، اس آدمی کو عزت سے بٹھاؤ، یہاں تک کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے کوئی اطلاع نہ لے آؤں ۔ چنانچہ وہ شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس بات کا تذکرہ کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ جاؤ، اگر تم اسے پاؤ تو قتل کردینا، میرا نہیں خیال کہ تم اُسے پالو گے۔ وہ دونوں گئے تو انہوں نے دیکھا کہ اسے ایک سانپ نے ڈس کر ہلاک کر دیا ہے۔ اُنہوں نے واپس آکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کی خبر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مجھ سے غلط بات منسوب کرتا ہے، اسے چاہئے کہ اپنا ٹھکانا آگ میں بنالے۔‘‘ ٭ ایسے ہی جو مسلمان شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کو تسلیم نہ کرے، تو اس کو قتل کردینے کا تذکرہ بھی زیر نظر حدیث میں ملتا ہے۔ راقم کے پیش نظر یہاں ان واقعات کی تفصیلی بحث پیش نظر نہیں ، اس لئے یہ واقعہ بلا تبصرہ ملاحظہ فرمائیے : عَنْ مکحول قَالَ: کَانَ بَیْنَ رَجُلٍ مِّنَ الْمُنَافِقِینَ وَرَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ مُنَازَعَۃٌ فِی شَيئٍ فَأَتَیَا رَسُولَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَضَی عَلَی الْمُنَافِقِ فَانْطَلَقَا إِلَی أَبِی بَکْرٍ فَقَالَ: مَاکُنْتُ لأَقْضِی بَینَ مَنْ یَرْغَبُ عَنْ قَضَائِ رَسُولِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَانْطَلَقَا إِلَی عُمَرَ فَقَصَّا عَلَیْہِ فَقَالَ عُمَرُ: لاَتَعْجَلاَ حَتَّی أَخْرُجَ إِلَیْکُمَا فَدَخَلَ فَاشْتَمَلَ عَلَی السَّیفِ وَخَرَجَ فَقَتَلَ الْمُنَافِقَ ثُمَّ قَالَ ہَکَذَا أَقْضِی بَینَ مَنْ لَمْ یَرْضَ بِقَضَائِ رَسُولِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَنْزَلَ اﷲُ ﴿فَلاَ وَ رَبِّکَ لاَیُؤْمِنُونَ حَتَّی یُحَکِّمُوکَ۔۔۔﴾ فَسُمِّیَ الْفَارُوقُ (تفسیر درمنثور: ۲/۱۸۱، تفسیر ابن کثیر:۱/۷۸۹ ) ’’حضرت مکحول بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ کسی مسلمان اور منافق کے درمیان، کسی بات پر جھگڑا ہوگیا، وہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق کے خلاف فیصلہ فرما دیا۔ پھر وہ دونوں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی طرف چلے گئے، انہوں نے کہا: جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کو نہیں مانتا، میں اس کے درمیان فیصلہ نہیں کرسکتا۔ پھر وہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور ان سے سارا واقعہ بیان کیا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے واپس آنے تک تم یہیں ٹھہرنا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ گھر سے
Flag Counter