پھر جس طرح حدیث سے ثابت شدہ عقائد کا انکار کفر اور گمراہی ہے، اسی طرح حدیث سے ثابت شدہ اعمال و احکام کا انکار بھی کفر اور گمراہی ہے۔ جو شخص بھی حدیث سے ثابت شدہ عقائد و اعمال کا منکر ہے، علماے اسلام کے نزدیک وہ کافر اور گمراہ ہے۔ ذیل میں ہم چند ایسے دینی اعمال و احکام بیان کرتے ہیں جو صرف حدیث کی بنیاد پر ثابت ہیں : 1. مرتد کے لئے سزاے قتل (صحیح بخاری:۶۸۷۸) 2. شادی شدہ زانیوں کے لئے رجم یعنی سنگساری کی سزا (صحیح بخاری:۶۸۲۴) 3. شراب نوشی پر سزا (صحیح مسلم:۱۷۰۶) 4. مردوں کے لئے داڑھی بڑھانا (صحیح بخاری:۵۸۹۳) 5. عورتوں کے لئے خاص ایام میں نماز کا معاف ہونا (صحیح بخاری:۳۰۶) 6. کسی کی منگنی پر دوسرے کا منگنی نہ کرنا (صحیح بخاری:۵۱۴۴) 7. کسی کے سودے (بیع) پر دوسرے کا سودا نہ کرنا (صحیح بخاری:۲۱۳۹) 8. مردوں کے لئے سونے کے استعمال کا حرام ہونا (سنن ترمذی:۱۷۲۰) 9. مردوں کے لئے ریشم کا لباس پہننے کی ممانعت و حرمت (صحیح بخاری:۵۸۳۳،ترمذی:۱۷۲۰) 10. شہید کی میت کو غسل نہ دینا اور اُسے کفن نہ پہنانا (صحیح بخاری:۱۳۴۷،سنن ابی داود:۳۱۳۳) 11. کسی مسلمان مرد کے لئے اپنی پھوپھی، بھتیجی یا خالہ ، بھانجی کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کا حرام ہونا (صحیح بخاری:۵۱۰۹) 12. پالتو گدھے ،کچلی والے درندے ،اور پنجے والے شکاری پرندوں کا گوشت حرام ہونا (صحیح بخاری:۳۱۵۵) 13. نمازِ تراویح (صحیح بخاری:۱۱۴۷) 14. نمازِ استسقا (صحیح بخاری:۱۰۰۵) 15. نمازِ کسوف (صحیح بخاری:۱۰۴۱) 16. کسی نبی کو اُس جگہ دفن کرنا جہاں اُس کی وفات ہوئی ہو (سنن ترمذی:۱۰۱۸) 17. مختلف قسم کے اَموال پر زکوٰۃ کے نصابات (دیکھئے کتب حدیث) 18. سورۂ فاتحہ پڑھنے کے بعد ’آمین‘ کہنا (صحیح ابن حبان:۱۸۰۲) 19. مریض کی عیادت کرنا (صحیح بخاری:۱۲۴۰) |