Maktaba Wahhabi

78 - 80
عبدالرحمن اورسبق کے اختتام پر الآن انتھی الدرس، الآن انتھتِ الحصۃوغیرہ نیز معلم طلبہ کو جملوں کا لفظی ترجمہ سکھانے کے بجائے ان کا بامحاورہ ترجمہ بتاتا ہے۔ اسطرح معلم پہلے پیریڈ میں پہلے سبق کی تدریس مکمل کرتا ہے۔ پھر دوسرے دن وہ طلبہ کو دلیل قصص النبیین،الجزء الاوّل کے مطابق اس سبق پر عربی میں بول چال کی مشق کراتا ہے ،جو دو مشقوں پر مشتمل ہے۔ پہلی مشق میں سبق کے مضمون کے بارے میں عربی زبان میں چھوٹے چھوٹے سوال دیئے گئے ہیں ۔ معلم ایک سوال بولتا ہے ،تو طلبہ اس کا جواب دیتے ہیں ۔ اگر طلبہ کا جواب غلط یا ناقص ہو تو معلم اسے درست کراتا ہے۔ دوسری مشق میں سبق کے بارے میں لکھے ہوئے جملوں میں خالی جگہوں کو مناسب الفاظ سے پُر کرنے کی مشق کرائی جاتی ہے۔ عربی بول چال کی ان دونوں مشقوں کو طلبہ دو بار زبانی اور تحریری دونوں طرح حل کرتے ہیں ، پہلے کلاس میں اپنے معلم کی نگرانی میں زبانی حل کرتے ہیں اور پھر انہیں اپنی کاپیوں میں تحریری طور پر حل کرکے لاتے ہیں اور معلم اسے چیک کرتا اور حسب ضرورت تصحیح کرکے اس پر اپنے دستخط کرتا ہے۔ نتیجہ: طلبہ سبق کی عبارت کا بامحاورہ اُردو ترجمہ سیکھتے ہیں اور مختلف عربی الفاظ کی لغوی تشریح کے ساتھ ان کے تلفظ کی صحت سیکھتے ہوئے روزمرہ کی ابتدائی عربی زبان کو سمجھنے، لکھنے اور بولنے لگتے ہیں ،کیونکہ اُنہیں عربی لکھنے اور بولنے کااچھا ماحول میسر آیا ہے۔
Flag Counter