Maktaba Wahhabi

45 - 80
تعلیم وتعلّم شیخ محمد بن صالح العُثَیمین٭ ترجمہ: مولانا عبد القوی لقمان علم کا مصداق،اقسام اور فضائل والدین اور طلبہ علم کے لئے ایک رہنما تحریر لغت میں ’علم‘ جہالت کی ضد ہے، اور اس سے مراد ’کسی چیز کی اصل حقیقت کو مکمل طور پر پالینا‘ ہے۔اصطلاح میں بعض علما کے نزدیک ’علم‘ سے مراد وہ معرفت ہے جو جہالت کی ضد ہے۔جبکہ دیگر اہل علم کا کہنا ہے کہ ’علم‘ اس بات سے بالاترہے کہ اس کی تعریف کی جائے۔ مطلب یہ کہ لفظ ’علم‘ خود اتنا واضح ہے کہ اس کی تعریف کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ شرعی علم کی فضیلت ’علم‘ سے ہماری مراد وہ شرعی علم ہے جو اللہ تعالیٰ نے روشن دلائل اور واضح ہدایت کی صورت میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پرنازل فرمایا ہے۔ لہٰذا وہ علم جو قابل ستائش و تعریف ہے، وہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی جانب سے نازل کردہ ’وحی کا علم‘ ہے۔اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((من یرد اللّٰه بہ خیرایفقھہ في الدین))(صحیح بخاری:۷۱،۳۱۱۶،۷۳۱۲) ’’ جس شخص سے اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے، اسے دین میں سمجھ بوجھ عطا فرما دیتا ہے۔‘‘ اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی ارشاد ہے: ((إن الانبیاء لم یورّثوا دینارا ولا درہما وإنما ورّثوا العلم فمن أخذہ بہ فقد أخذ بحظ وافر)) (سنن ترمذی:۲۶۸۲) ’’ بے شک انبیاء علیہم السلام نے کسی کو درہم و دینار کا وارث نہیں بنایا، بلکہ اُنہوں نے تو علم (نبوت) کی وراثت چھوڑی ہے، تو جس شخص نے بھی اس (علم نبوت) کو لیا تو اُس نے گویا (دنیا و آخرت کا) وافر حصہ پالیا۔‘‘ اور یہ بات طے شدہ ہے کہ حضرات انبیاء علیہم السلام نے دوسروں کو اللہ عزوجل کی ___________________ ٭ بیسیوں کتب کے مصنف سعودی عرب کے مایہ نازفقیہ و عالم جن کا چند برس قبل انتقال ہوا ۔
Flag Counter