Maktaba Wahhabi

44 - 80
کے لئے روزہ چھوڑنا جائز ہے اور بعد میں ان پر صرف قضا ہے، چاہے اُنہیں اپنے لئے ضرر کا اندیشہ ہو یا بچے کے لئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إن اللّٰه تعالی وضع عن المسافر الصوم وشطر الصلاۃ وعن الحامل والمُرضع الصوم)) ’’اللہ نے مسافرسے روزہ اور آدھی نماز معاف کردی ہے، اور حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں سے روزہ معاف کردیا ہے۔‘‘ (سنن ترمذی: ۷۱۵ و قال الترمذی: حدیث حسن) 64. وہ عورت جس پر روزہ فرض ہو اگر اس کے شوہر نے اس کی رضا سے روزے کی حالت میں جماع کرلیا تو اس کا بھی وہی حکم ہے جو مرد کا ہے۔ ہاں اگر شوہر نے زبردستی کی تو عورت کو حتیٰ المقدور روکنے کی کوشش کرنی چاہئے، ایسی صورت میں اس پر کوئی کفارہ نہیں ۔ اس دن کی قضا کرلینا، اس کے لئے بہتر ہے۔ جس عورت کو معلوم ہو کہ اس کا شوہر اپنے نفس پر قابو نہیں رکھ سکتا، اسے دن میں شوہر سے دور رہنا چاہئے ، اور دن میں زینت و آرائش سے پرہیز کرنا چاہئے۔ روزہ کے ان ذکر کردہ مسائل کے اختتام پر اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے ذکر و شکر اور اپنی عبادت پر ہماری مدد فرمائے، او رماہِ رمضان کو ہمارے لئے مغفرت اور جہنم سے نجات کا ذریعہ بنائے۔ آمین! وصلی اللّٰه علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم
Flag Counter