Maktaba Wahhabi

56 - 80
متعلقہ تمام مسائل و تفصیلات ہیں ۔ علم کے فضائل کے ضمن میں کتاب و سنت کے دلائل میں اس حدیث کے سوا کوئی اور دلیل نہ بھی ہوتی تو شرعی علوم اور ان میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب کے سلسلے میں یہی حدیث کافی تھی۔ 11. بلا شک علم ایک ایسی روشنی ہے جس کے ذریعے انسان نورِبصیرت سے بہرہ ور ہوتے ہوئے اس حقیقت سے آشنا ہوتا ہے کہ وہ اپنے ربّ کی کس طرح عبادت کرے، اور اس کے بندوں سے کیسے معاملات طے کرے، تو اس عملی تگ و دو میں اس کا ہر کام علم و بصیرت کی بنیاد پر طے پاتا اور پورا ہوتا ہے۔ 12. صاحبِ علم ایک ایسا چراغ ہے کہ جس کی روشنی میں لوگ اپنے دینی و دنیوی کاموں کی انجام دہی کے لئے رہنمائی حاصل کرتے ہیں … اوراس ضمن میں ہم میں بہت سے لوگ بنی اسرائیل کے اس شخص کا قصہ جانتے ہوں گے جس نے ننانوے قتل کئے اور بعد ازاں اس نے زمین کے باسیوں میں سب سے زیادہ علم رکھنے والے کے بارے میں پوچھا تو اسے ایک عبادت گزار شخص کے بارے میں بتایا گیا۔ اس قاتل شخص نے صالح اور عابد سے پوچھا کہ آیا اس کی توبہ ممکن ہے؟ تو اس عبادت گزار شخص نے اسے بڑا بھاری گناہگار گردانتے ہوئے کہا کہ تیری توبہ ممکن نہیں ، جس پر اُس شخص نے مایوس ہوکر اور غصے سے بپھرتے ہوئے اس عابد کو بھی قتل کردیا اور اس طرح ۱۰۰ قتل کی گنتی پوری کی۔ پھر وہ قاتل ایک صاحب ِعلم کے پاس گیا اور اس سے وہی بات پوچھی تو اس عالم شخص نے اسے بتایا کہ اس کی سچی توبہ قبول ہوگی اور دنیا کی کوئی چیز اس کے اور توبہ کے درمیان رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ پھر اس نے اس قاتل کو سچی توبہ کے بعد نیکوکار لوگوں کی بستی کی طرف فوری طور پر چلے جانے کو کہا۔ تو وہ شخص اسی وقت اس علاقے کی طرف چل پڑا جبکہ راستے ہی میں اُسے موت نے آلیا۔ [1] یہ پورا قصہ مشہور و معروف اور صحیح بخاری میں مذکور ہے۔ 13. اللہ تعالیٰ اہل علم کو دنیا و آخرت دونوں جہانوں میں سربلند رکھتے ہیں :آخرت میں اللہ تعالیٰ اُنہیں اپنے دین کی طرف دعوت و ارشاد اور علم کے مطابق عمل کے مطابق بلند درجات
Flag Counter