Maktaba Wahhabi

71 - 79
تذکرۃ المشاہیر حافظ صلاح الدین یوسف آہ! مولانا صفی الرحمن مبارک پوری رحمۃ اللہ علیہ عمر ہا در کعبہ و بت خانہ می نالد حیات ٭ تازِ بزم عشق یک داناے راز آید بروں علم ہوا ہے کہ مولاناصفی الرحمن مبارک پوری؛ مصنف ’الرحیق المختوم‘ اپنے آبائی قصبے حسین پور (مبارک پور، اعظم گڑھ، بھارت) میں یکم دسمبر ۲۰۰۶ء بروز جمعتہ المبارک دنیاے فانی سے رہ گراے عالم بقا ہوگئے۔ اناﷲ وانا الیہ اجعون! مبارک پور بھارت کا ایک نہایت مردم خیز خطہ ہے جہاں بڑی بڑی منتخباتِ روزگار قسم کی شخصیات پیدا ہوئیں ، مثلاً مولانا عبدالسلام مبارک پوری مصنف سیرۃ البخاری، مولاناعبدالصمد مبارک پوری، مولانامحمد امین اثری مبارک پوری،مولاناعبدالرحمن مبارک پوری مصنف ’تحفۃ الاحوذی‘ و ’تحقیق الکلام‘ وغیرہ، مولاناعبیداللہ رحمانی مبارک پوری مصنف ’مرعاۃ المفاتیح‘ وغیرہ اور قاضی اطہر مبارک پوری وغیرہم رحمہم اللہ مولاناصفی الرحمن مبارک پوری رحمہ اﷲ بھی اسی مردم خیز علاقے سے تعلق رکھتے تھے اور اُسی سلسلۃ الذہب کی ایک کڑی تھے جس کا تذکرہ اوپر ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو بھی بڑی عظیم صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ وہ بہ یک وقت ایک قابل مدرّس، ماہرعلم فرائض، کامیاب مناظر، شارحِ حدیث، سیرت نگار، محقق اور عربی/ اُردو دونوں زبانوں کے اعلیٰ پاے کے قلم کار، نثر نگار اور انشا پرداز تھے جس پر ان کی مشہور زمانہ تالیف ’الرحیق المختوم‘ شاہد ِعادل ہے جس پران کو رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام سیرت نگاری کے عالمی مقابلے میں اوّل انعام ملا۔یہ کتاب اُنہوں نے اصلاً عربی میں لکھی اور اس وقت لکھی جب وہ جامعہ سلفیہ بنارس (بھارت) میں اُستاذ تھے۔ اس وقت تک اُنہوں نے عرب کی کسی یونیورسٹی کامنہ دیکھاتھا، نہ سعودی عرب میں ان کی آمدورفت کاکوئی سلسلہ ہی تھا۔ اُنہوں نے بھارت کے دینی مدارس
Flag Counter