اور صحیح بخاری کے اُسلوب اور اہمیت ایسے اہم پہلووٴں پر نہایت فکرانگیز گفتگو کی۔ اُنہوں نے دنیا و آخرت کاتصورواضح کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام دنیا کو چھوڑنے کا نہیں ، بلکہ اسے آخرت کی کھیتی بنانے کی ترغیب دیتا ہے، اس حوالہ سے اسلامی تصور یہ ہے کہ دنیا کو تعلیماتِ الٰہی کے مطابق اس طرح ڈھال دو کہ تمہاری آخرت سنور جائے۔ عبداللہ جدعان روایت کرتے ہیں کہ مکہ مکرمہ میں لوگوں نے ایک تنظیم قائم کی جس کا مقصد رفاہ عامہ کے کام کرنا، لوگوں کوعدل و انصاف مہیا کر نا اور اُنہیں ظلم سے بچانا تھاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس تنظیم میں شرکت کو اپنے لئے باعث ِسعادت سمجھا اور اپنے طرزِ عمل سے بتا دیا کہ دنیا کی بھلائی کے اُمور کو اس طرح انجام دینا کہ وہ آخرت کے لئے زادِ راہ بن سکیں اور اس کے پیچھے توحید اور ایمان کی دولت بھی موجود ہو، یہ مقاصد ِاسلام میں شامل ہے اور دنیا و آخرت کی کامیابی کا ضامن ہے۔لیکن دنیاوی اور رفاہ عامہ کے اُمور کے پیچھے اگر ایمان کی متاعِ گراں نہ ہو تو دنیا میں تو اس کا فائدہ ملے گا، لیکن آخرت تاریک ہوگی۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا وَزِيْنَتَهَا نُوَفِّ اِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيْهَا وَهُمْ فِيْهَا لَا يُبْخَسُوْنَ﴾(ھود:15) محترم مدیر الجامعہ نے یہ بات حضرت شیخ الحدیث کے خطاب کے تناظر میں کہی جس میں کہا گیا تھا کہ اللہ تعالیٰ روزِ قیامت میزانِ عدل قائم کریں گے، اور اس دن کسی پر ذرہ بھر ظلم نہ ہوگا۔ روزِ قیامت دو کلمے میزان میں بہت بھاری ہوں گے جو زبان پر بہت ہلکے ہیں ۔ اس پس منظر میں دنیا وآخرت میں کیسے اعمال کو انسان کو ترجیح دینا چاہئے اور کس سے اجتناب کرنا چاہئے۔ اس کے بعد انہوں نے تقریری مقابلہ کے موضوع ’استخفافِ حدیث ‘کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ فتنہٴ انکار حدیث یا استخفافِ حدیث کے پس پردہ اصل وجہ یہ کار فرما تھی کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ( تركت فيكم أمرين لن تضلوا ما تمسكتم بهما؛ كتاب الله وسنة رسوله)کو نظر انداز کیا گیا،ایسے ہی فقہی جمود کے پیچھے بھی یہی سبب کارفرما تھا۔ اس کے بعد انہوں نے استخفافِ حدیث اور فقہی جمود کو توڑنے میں شاہ ولی اللہ کی فروغِ حدیث کی تحریک نے جو کردار ادا کیا تھا،اس کا اختصار سے تذکرہ کیا ۔اس کے بعد اسی مسند کے جانشین شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ ان کے بعد شاہ اسحق دہلوی اور خصوصاًسید نذیر حسین محدث دہلوی جن کی زندگی کا 50 سالہ عرصہ شاہ ولی اللہ کی تحریک کو فروغ دینے میں |