(2) تقریب ِتکمیل ِصحیح بخاری 18/ ستمبر 2004ء بروز ہفتہ جامعہ کی مسجد کے وسیع صحن میں تقریب ِتکمیل صحیح بخاری کا انعقاد ہوا۔ لاہوربھر سے تشریف لانے والے مہمانانِ گرامی اور مدارس کے اساتذہ کرام کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے اساتذہ وانتظامیہ، مجلس التحقیق الاسلامی کے اراکین اور سند ِتکمیل بخاری حاصل کرنے والے طلبا کے والدین نے ا س تقریب میں شرکت کی۔ مسجد کا صحن جامعہ کے طلبا اور دیگر سامعین سے بھرا ہوا تھا، اطراف میں آویزاں مختلف شعبہ جات کے تعارفی بینرز عجب سماں پیدا کررہے تھے۔ ٭ قاری محمد سلمان صاحب کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ جامعہ کے طالب علم عمرفاروق نے نظم پڑھی۔ اسی روز مغرب سے قبل استخفافِ حدیث کے موضوع پر ہونے والے تقریری مقابلہ میں پہلی پانچ پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبا کے درمیان فائنل مقابلہ ہوا، ان طلبہ کے خطابات کے لئے آئندہ صفحات میں اس مذاکرہ کی مکمل روداد ملاحظہ کیجئے۔ ٭ بعد ازنمازِ مغرب قاری عارف بشیر صاحب کی رقت آمیز تلاوت سے تقریب ِبخاری کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ ٭ بعدازاں جامعہ ہذا کے شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ صحیح بخاری کی آخری حدیث پر درس ارشاد فرمانے کے لئے تشریف لائے۔ ان کے ارد گرد سند تکمیل بخاری حاصل کرنے والے طلبا سروں پر سرخ رومال سجائے، صحیح بخاری اپنے سامنے کھولے موجود تھے۔ سامعین کی نظریں علومِ نبوت کے ان حاملین پر مرکوز تھیں جوکچھ روز بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت کو اپنے دامن میں سنبھالے، اللھ کے بندوں کو، بندوں کی غلامی سے نکال کر اللھ کی غلامی میں داخل کرنے کے دشوارگزارسفر پر روانہ ہونے والے تھے۔ آنکھوں کی بینائی سے محروم مگر قرآن و سنت کے نور سے منوردل ودماغ رکھنے والے سبعہ عشرہ کے قاری محمد اجمل صحیح بخاری کی آخری حدیث بمع سند پڑھ رہے تھے۔ قراء ت کے حسن سے ہم آغوش ان کی پراثر آواز نے رقت و کیف کا ایک عجیب سماں پیدا کردیا تھا۔ اس کے بعد شیخ الحدیث حفظہ اللہ کے درس کا آغاز ہوا جونماز عشاء تک جاری رہا۔ حضرت حافظ صاحب 30 برس سے صحیح بخاری کی تدریس فرما رہے ہیں ، البتہ کمزوری کے |