Maktaba Wahhabi

75 - 79
رکھتے ہیں اور غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دیتے ہیں ۔ واللہ اعلم دعوتی سرگرمیوں میں کمی بیشی کی بنا پر زکوٰۃ دینے میں ترجیح ؟ ٭ سوال ۲۰:ایک اسلامک سنٹر میں اسلامی مدرسہ یا دعوت وتبلیغ کا مرکز قائم ہے۔ جبکہ دوسرے اسلامک سنٹرمیں صرف مسجد ہے جس میں نماز ادا کی جاتی ہے اور مسلمان کمیونٹی کو درس دیے جاتے ہیں ، کیا زکوٰۃ ادا کرنے کے لحاظ سے ان دونوں میں فرق ہے؟ جواب:میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان اسلامی مراکز کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے جن کو اس کی ضرورت ہو، خواہ مرکز کو چلانے کے لئے یا اس کے قرض ادا کرنے کے لئے۔ لیکن اگر اللہ نے اسے مستغنی کیا ہو مثلاً اس کے اوقاف سے اتنی آمدنی حاصل ہوجاتی ہو، جس سے اس کے اخراجات پورے ہوسکتے ہوں ، یا کوئی حکومت یا ادارہ وغیرہ اس پر خرچ کرنے کی ذمہ داری اُٹھائے ہوئے ہو، تواس صورت میں مرکز کے لئے جائز نہیں کہ حاجت مندوں کے حق میں سے کچھ لے لے کیونکہ غنی آدمی کیلئے اور طاقتور صحت مند آدمی کے لئے صدقہ لینا حلال نہیں ۔ بدعتیوں کی مساجد کے ساتھ تعاون؟ ٭ سوال ۲۱:ان مساجد کے ساتھ تعاون کا کیا حکم ہے جن کی انتظامیہ کے ساتھ ہم فکری اور منہجی اختلاف رکھتے ہیں ؟ کیا ان کیلئے چندہ جمع کرنے کے اجتماعات کا اعلان کرناجائز ہے؟ جواب:جس شخص میں اللہ کے پسندیدہ اعمال بھی پائے جائیں ، اور اللہ کے ناپسندیدہ اعمال بھی، اس سے ایک لحاظ سے دوستی رکھی جائے گی اور ایک لحاظ سے نفرت۔ اس سے دوستی اور محبت اس کے بنیادی طور پرمؤمن ہونے کی وجہ سے، نیک اور پابند ِشریعت ہونے کی بنا پرہوگی، اور اس سے نفرت اس کے فسق و فجور یابدعت کے مطابق ہوگی۔ یہ لوگ جو عقیدے میں بدعت پرقائم ہیں ، ان سے اللہ اور رسول 1 پر بنیادی طور پر ان کے ایمان رکھنے کی وجہ سے محبت کی جائے گی۔ اس لئے انہیں کفار کے قابو میں نہیں جانے دیا جائے گا، مشکلات و مصائب میں ان کی فریاد رسی کی جائے گی۔ زندگی میں ان کے لئے ہدایت کی دعا کی جائے گی، اور ان کے مرنے کے بعد ان کے لئے رحمت کی دعا کی جائے
Flag Counter