Maktaba Wahhabi

75 - 78
انہوں نے شروع کی اور ظاہر ہے اتنی ضخیم کتاب کی تیاری میں بھی چند سال لگے ہوں گے۔ موصوف کے اپنے ہی بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنی وفات سے چند سال پہلے اس کی تکمیل کرلی تھی، البتہ اس کی اشاعت میں موصوف کو مختلف مشکلات کا سامنا رہا جیسا کہ موصوف کے اس دعائیہ جملے سے ظاہر ہوتا ہے : ’’یااللہ! تو اس کتاب کو قبول فرما اور اپنے فضل و کرم سے اس کو میری زندگی میں تمام اور شائع کرا دے۔‘‘ (مزید تفصیل کیلئے ملاحظہ ہو: کتابِ مذکور کا مقدمہ از مصنف) موصوف کی اس کتاب کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ شروع میں حنفی المذہب تھے مگر بعد میں انہوں نے اس سے رجوع کرلیا۔ چنانچہ موصوف لکھتے ہیں کہ ’’میں نے وجوبِ تقلید ِمذہب ِمعین میں جو ابتدائے طالب علمی میں لکھا تھا، اس سے بعد میں رجوع کرلیا۔ اسی طرح صفات اللہ میں متکلمین کی تاویلات اورتسویلات سے جن میں ، میں عنفوانِ شباب میں گرفتار تھا( سے بھی رجوع کرلیا ہے) اور اب بھی اللہ تعالیٰ شانہ خوب جانتا ہے کہ مجھے دین کے مسائل میں کوئی نفسانیت یا تعصب نہیں ہے اور نہ اپنے قول سے، اگر وہ غلط نکلے، رجوع میں کوئی شرم ہے۔‘‘ (لغات الحدیث بذیل کلمہ شطن) اسی طرح موصوف تقلید ِشخصی کی تردید کرتے ہوئے رقم طراز ہیں کہ ’’مسلمانوں نے بھی انہی (یہود و نصاریٰ) کا شیوہ ۴۰۰ھ کے بعد اختیار کیا۔ ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور شافعی رحمۃ اللہ علیہ کو گویا پیغمبر کی طرح معصوم سمجھ لیا۔ بس انہوں نے جو کہہ دیا، اس کو آنکھ بند کرکے وحی سمجھتے ہیں اور اللہ اور رسول کے کلام کو طاقِ نسیاں پر رکھ دیا … سچے مسلمان وہ ہیں جو قرآن کو سمجھ کر اس کے معانی اور مطالب میں غور کرتے ہیں اور اس کے اَوامر اور نواہی پرعمل کرتے ہیں ، اسی طرح صحیح بخاری اور دوسری حدیث کی تمام کتابوں کو سمجھ کر پڑھتے ہیں ، ان پر عمل کرتے ہیں اور حدیث یا آیت کے موجود ہوتے ہوئے اس کے خلاف کسی کا قول نہیں مانتے، ابوحنیفہ ہوں یا شافعی یا ان سے بھی کوئی بڑے غوث ہوں یا قطب!! سب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ادنیٰ غلام، کفش بردار ہیں اور سب نے بالاتفاق یہی وصیت کی ہے کہ ’’قرآن اور حدیث پر چلو اور ہماری پیروی ہرگز نہ کرنا۔ جو قول ہمارا قرآن وحدیث کے خلاف پاؤ، اس کو دیوار پر پھینک مارو۔‘‘ (لغات بذیل کلمہ سنن)
Flag Counter