Maktaba Wahhabi

74 - 78
کے دوران آپ مسلکاً اہلحدیث ہوگئے۔ (اربابِ علم وفضل از محمد ادریس بھوجیانی ص ۱۳۹) موصوف کی مختلف کتابیں اور تراجم دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کتاب میں تو وہ تقلید کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کہیں دوسری کتاب میں اس سے زیادہ شدت سے تقلید کی تردید کررہے ہوتے ہیں ۔ بعض اقتباسات سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرحوم شیعہ فکر سے متاثر ہیں جبکہ اکثر و بیشتر مقامات پر موصوف شیعہ حضرات کی تردید و ابطال کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں ، اسی طرح کہیں یہ شک پڑتا ہے کہ موصوف حنبلی ہیں یااہلحدیث ہیں ؟ جبکہ ان کے بعض اقوال سے کتاب وسنت کی حدود میں آزادیٔ فکر کے حامل نظر آتے ہیں ۔ گویا ان کے عقیدہ ومسلک کی نشاندہی کرنا خاصا اُلجھا ہوا مسئلہ ہے۔ علامہ وحید الزماں مرحوم کے مختلف الجہت افکار و خیالات سے ایک یہ الجھن بھی پیدا ہوتی ہے کہ جب ان کی خدمات حدیث اور علم دوستی کو دیکھا جاتا ہے تو ہر مسلک کے لوگ انہیں اپنا ہم مسلک و ہم مشرب قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جب ان کے تفردات و شذوذ پر نظر پڑتی ہے تو پھر ہر ایک کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ ان سے برأت کرکے دوسرے مسلک کو بدنام کیا جائے اور ان کے تفردات سے بھی اس طرح فائدہ اٹھایا جائے۔ إن هی الاقسمة ضيزی ! مرحوم کی ’لغات الحدیث‘ نامی کتاب کی روشنی میں ان کے عقیدہ ومسلک پر حتمی روشنی ڈالی جاسکتی ہے کیونکہ یہ وہ ضخیم اور قیمتی کتاب ہے جو موصوف نے اپنی زندگی کے آخری حصہ میں تالیف کی تھی۔ جیسا کہ اسی کتاب کے مقدمہ میں مصنف رقم طراز ہیں کہ ’’اب شروع ۱۳۲۴ھ سے باوجود اس کے، میں کمالِ نقاہت اور ضعف پیری اور امراضِ مختلفہ میں گرفتار تھا لیکن اس پر بھی اوقات کو خالی گذارنا مشکل معلوم ہوا اور بالہامِ غیبی یہ حکم ہواکہ ایک کتاب لغات حدیث میں بزبان اُردو مرتب کر اور اس میں جہاں تک ہوسکے فریقین یعنی اہل سنت اور امامیہ کی حدیثیں جمع کرتاکہ حدیث ِشریف کے تمام طالبین کو شرح کا کام دے۔‘‘ (دیکھئے : ج۱/ ص۴) یاد رہے کہ موصوف ۱۳۳۸ھ میں فوت ہوئے جبکہ مذکورہ کتاب کی تالیف ۱۳۲۴ھ میں
Flag Counter