Maktaba Wahhabi

61 - 71
۱۔ مولانا محمد حنیف ندوی: مفسر قرآن اور مشہور فلسفی، فلسفہ اسلام کو اپنا موضوع بنایا اور اس پر بہت کچھ لکھا۔ ۲۔ مولانا محمد اسحق بھٹی: مشہور صحافی اور مصنف ۳۔ مولانا محمد خالد گھرجاکھی: صاحب ِتصانیف کثیرہ اور بیشتر عربی کتابوں کے ناشر ۴۔ مولانا حکیم محمود سلفی: مشہور طبیب، جید عالم دین ۵۔ مولانا حافظ اسمٰعیل ذبیح: مشہور عالم، واعظ اور مدرس ۶۔ مولانا محمد سلیمان کیلانی: مشہور عالم اور مصنف (مولانا عبد الرحمن کیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے برادرِ کبیر) ۷۔ حکیم عبداللہ خان نصر سوہدروی: مشہور طبیب، پروفیسر طبیہ کالج دہلی ۸۔ مولانامعین الدین لکھوی: مشہور عالم، واعظ اور سیاسی رہنما مولانامحمد اسمٰعیل نے درس و تدریس کے ساتھ ساتھ برصغیر کی تحریک ِآزادی میں بھی نمایاں خدمات انجام دیں ۔ تحریک ِاستخلاصِ وطن کے سلسلہ میں کئی بار قید ہوئے اورحرمت ِختم نبوت کے سلسلہ میں بھی آپ اسیر زنداں رہے۔مولانا محمد اسمٰعیل علم و فضل کے اعتبار سے بلند پایہ عالم دین تھے۔ آپ اکابر علمائے اہلحدیث کی جملہ صفات کے حامل اور ایک مثالی شخصیت تھے۔ مولانا حافظ عبداللہ غازی پوری کا ورع اور تقویٰ، مولانا عبدالرحمن مبارکپوری کی تواضع، مولانا عبدالواحد غزنوی کا ذوقِ قرآن فہمی، مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی کی انگریز دشمنی، مولانا ابوالکلام آزاد کا جوہر خطابت،مولانا عبدالوہاب دہلوی کی شیفتگی ٴسنت، مولانا ابوالوفاثناء اللہ امرتسری کا ذوقِ تالیف، مولانا محمد ابراہیم سیالکوٹی اور مولانا محمد حسین بٹالوی کا وسعت ِعلم، مولانا عبدالقادر قصوری کی متانت اور عمق فکر، مولانا قاضی محمد سلیمان منصور پوری کی شرافت اور تبحر علمی، مولانا حافظ عبداللہ روپڑی کا ملکہ افتا اور مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کی معاملہ فہمی اور وسعت ِقلبی… یہ صفات ایک مولانا محمد اسمٰعیل رحمۃ اللہ علیہ میں موجود تھیں ۔ مولانا محمد اسمٰعیل کئی بار حج بیت اللہ کی سعادت سے مشرف ہوئے، قیامِ مکہ کے دوران آپ نے شیخ ابوبکر توقیر سے تدریس و افتا میں ’اجازہ‘ حاصل کی۔ جماعت ِاہلحدیث کو منظم اور فعال بنانے میں ان کی خدمات قدر کے قابل ہیں ۔ حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کو والہانہ محبت تھی اور حدیث کے معاملہ میں معمولی سی مداہنت بھی برداشت نہیں کرتے تھے۔ گوجرانوالہ میں تعمیر مساجد میں بھرپور حصہ لیا۔ آپ نے جس وقت اس دنیا کو خیر باد کہا، اس وقت آپ نے اس شہر میں اہلحدیث کی ۲۵ ویں مسجد کی تاسیس فرمائی۔ (اس وقت گوجرانوالہ میں اہلحدیث مساجد کی تعداد ۶۰ کے قریب ہے۔)
Flag Counter