بعزرائيل وهو المشهور، قاله قتادة وغير واحد وله أعوان ”اس آیت سے ظاہر یہ ہے کہ ملک الموت فرشتوں میں سے ایک معین شخص کا نام ہے، جس طرح کہ حدیث ِبراء سے واضح ہے جو سورۂ ابراہیم میں گزر چکی ہے۔ تاہم بعض آثار میں اس کا نام عزرائیل مشہور ہے جس طرح کہ قتادہ رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر کئی ایک اہل علم نے بیان کیا ہے جس کی تائید دیگر اقوال سے بھی ہوتی ہے۔“ ٭ سوال:حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ایک روایت آئی ہے کہ سسرال میں نماز، قصر کی بجائے پوری پڑھنی چاہئے (رواہ احمد) … وضاحت فرمائیے؟ جواب:یہ روایت ضعیف ہے۔ امام بیہقی نے کہا کہ اس کی سند میں انقطاع ہے علاوہ ازیں اس کی سند میں عکرمہ بن ابراہیم ضعیف راوی ہے، بحوالہ اضواء البیان (۱/۳۳۱)۔ اس سلسلہ میں کوئی مرفوع متصل روایت ثابت نہیں ،تاہم ابن ابی شیبہ وغیرہ کے بعض آثار و اقوال سے معلوم ہوتا ہے کہ جائے ملکیت پر نماز مکمل پڑھنی چاہئے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ ، ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور احمد رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب یہ ہے کہ جہاں کوئی نکاح کرلے یا اس کی بیوی اسی شہر میں ہو وہاں سے شوہر کا گزر ہو تو پوری نماز پڑھے کیونکہ یہ ان کے نزدیک وطن کے حکم میں ہے۔ ان آثار کی بنا پر سسرال میں پوری نماز پڑھنے کا صرف جواز ہے لیکن ضروری نہیں ۔ واللہ اعلم! ٭ سوال:میرا مستقل رہائشی مکان میرے ڈیوٹی سٹیشن سے ۹۰ کلومیٹر دورہے، اور میرا زیادہ تر قیام ڈیوٹی سٹیشن پر ہی ہوتا ہے۔ یہاں رہائش سرکاری ہے اور تقریباً تمام سہولیات موجود ہیں اور نماز پوری ادا کرتا ہوں ۔ تقریباً پندرہ روز بعد مستقل گھر میں جوکہ والد صاحب کی ملکیت ہے، ایک رات کے لئے جاتا ہوں ۔آیا یہاں نماز قصر کی جاسکتی ہے؟ (ڈاکٹر حق نواز، راولپنڈی) جواب:جب والد صاحب کی زیارت کیلئے جائیں تو وہاں نماز پوری پڑھیں ، احتیاط کا تقاضا یہی ہے۔ ٭ سوال:کیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، تفصیلاً جواب دیں ؟ جواب:اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، راجح مسئلہ یہی ہے۔ سنن ابوداود میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: سئل رسول اللَّه صلی اللَّہ علیہ وسلم عن الوضوء من لحوم الإبل، فقال: توضوٴوا منها الحديث ”رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: اس سے وضوکرو۔“ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : دلیل کے اعتبار سے یہ مسلک زیادہ پختہ ہے، اگرچہ جمہور کا مسلک اس کے خلاف ہے۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو: عون المعبود (۱/۷۲،۷۳) |