آزاد ہے تو شرعی لحاظ سے آقا کی وفات کے بعدکوئی شخص اسے غلام بنانے کا مجاز نہیں ہو سکتا ۔اسی طرح اگر کوئی لونڈی اپنے آقاکے کسی بچے کو جنم دے تو وہ اس کے بعد آزاد تصور ہوگی اور آقا کے لئے اس کو غلام بنانا یا اسے بیچنا حرام ہوگا۔ پھر اسلام نے غلاموں کی آزادی پر اجر ِعظیم کی نوید سنائی۔ حتیٰ کہ خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ایک باندی سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے؟ اس نے کہا آسمان میں ۔ پوچھا :میں کون ہوں ؟ باندی نے کہا :آپ اللہ کے رسول ہیں ۔ تو آپ نے اس کے آقا کو حکم دیا کہ اسے آزاد کردو، یہ موٴمنہ ہے۔ (مسلم:۵۳۷) البتہ اسلام نے جھوٹ اوراسلام قبول کرنے کے جھوٹے دعوؤں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے غلاموں کے محض اسلام میں داخل ہونے کو آزادی کا سبب قرار نہیں دیا۔ ۵۔ اسلام آقا پر لازم قرار دیتا ہے کہ وہ غلام کے اخراجات کا بندوبست کرے۔ اگر اسے سواری کی ضرورت ہو تو اسے سواری مہیا کرے۔ پھر اخراجات کی یہ ذمہ داری اس کی محنت کا معاوضہ نہیں بلکہ اسلام اسے غلام کا بنیادی حق قرار دیتا ہے۔ نیز آقا کے لئے حرام قرار دیا کہ وہ غلام کو ایسے کام کی مشقت دے جو اس کی طاقت سے باہر ہو۔ آپ نے فرمایا:”للمملوک طعامه وکسوته ولا يکلف من العمل إلا ما يطيق“ (مسلم:۱۶۶۲) ”غلام کو کھلاؤ اور پہناؤ اور اسے وہ کام نہ دو جو اس کی طاقت سے باہر ہو۔“ اسی طرح شریعت نے غلام کو کسی ایسے کام کی مشقت سے دوچار کرنا حرام قرار دیا جو اس کی بیماری کا باعث بن جائے۔ پھر آقا کا یہ فرض قرار دیا کہ وہ غلام کو آرام اور نماز کے لئے وقت فراہم کرے۔ امام جحاوی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب زاد المستقنع میں فرماتے ہیں : ”آقا کا یہ فرض ہے کہ وہ غلام کو قیلولہ، نیند اور نماز کے لئے وقت دے۔ اس کی اولاد سے ان کے بڑے ہونے تک کسی قسم کا کام نہیں لیا جائے گا، حتیٰ کہ شریعت نے انہیں مالِ غنیمت سے حصہ عطا فرمایا ہے ۔ اسی طرح اگرمالک اپنی وراثت کا کچھ حصہ غلام کے لئے مقرر کردے تو اسلام اسے اس وراثت کا حق دار قرار دیتا ہے۔“ فرمانِ لٰہی ہے: ﴿قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِیْ أزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَکَتْ أيْمَانُهُمْ﴾(الاحزاب:۵۰) ”ہم جانتے ہیں کہ ہم نے موٴمنوں پر ان کی بیویوں اور مقبوضہ کنیزوں کے بارے میں کیا فرض کیا ہے۔“ پھر غلام اپنے آقا کی جو خدمت انجام دیتا ہے اس کے عوض شریعت نے اس سے بعض شرعی احکام ساقط کردیئے ہیں ۔ مثال کے طورپر غلام پر جمعہ اور حج اور بعض دیگر احکام فرض نہیں ہیں ۔ ۶۔ اسلام غلاموں کے جسمانی حقوق کے ساتھ معنوی حقوق کے تحفظ کی بھی ضمانت دیتا ہے۔ لہٰذا |