Maktaba Wahhabi

59 - 70
یہ ساری احادیث موضوع ، خود ساختہ ، گھڑی ہوئی او رناقابل اعتبار ہیں ۔ (۶) کچھ احادیث اس طرح بیان کی جاتی ہیں کہ ۱… سب سے پہلا دن دسویں محرم ہے جس میں اللہ نے دسویں محرم کا دن پیداکیا۔ ۲… سب سے پہلا دن دسویں محرم ہے جس میں اللہ نے آسمان سے بارش برسائی۔ ۳… جس نے دسویں محرم کا روزہ رکھا، اس نے گویا زمانے کا روزہ رکھا۔ ۴… جس نے دسویں محرم کو شب بیداری کی تو اس نے گویا ساتوں آسمانوں کی مخلوق کے برابر اللہ کی عبادت کی ۔ ۵…اس دن تمام انبیاء اور حضرت موسیٰ علیہ السلام نے روزہ رکھا۔ ۶… جس نے دسویں محرم کو چار رکعات اس ترتیب سے پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ ایک دفعہ ، سورۃ اخلاص پچاس دفعہ پڑھی تو اللہ نے اس کے ماضی ومستقبل کے پچاس پچاس سال کے گناہ معاف کر دیئے اور ملاءِ اعلی میں اس کے لیے ایک ہزار نوری منبر بنا دیئے۔ ۷… جس نے دسویں محرم کو ایک گھونٹ شربت پلایا تو اس نے گویا اللہ کی ایک لمحے کے لیے بھی نافرمانی نہیں کی۔ ۸… دسویں محرم کو جس نے اہل بیت کے مسکینوں کو پیٹ بھر کر کھلایا تو وہ پل صراط سے بجلی کی چمک کی طرح گزر جائے گا۔ ۹… دسویں محرم کو جس نے کچھ بھی خیرات کی تو گویا اس نے سال بھر اپنے در سے کسی سائل کو واپس نہیں کیا۔ ۱۰… دسویں محرم کو جس نے غسل کیا تو وہ مرضِ موت کے سوا کبھی بیمار نہ ہو گا۔ ۱۱… دسویں محرم کو جس نے کسی یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرا تو گویا اس نے دنیا جہاں کے تمام یتیموں کے ساتھ بھلائی کی ۔ ۱۲…دسویں محرم کو جس نے بیمار کی تیماداری کی تو گویا اس نے تمام اولادِ آدم کی تیمار داری کی ۔ یہ ساری روایات اور احادیث موضوع، خود ساختہ اور بعض لوگوں کی اپنی طرف سے تراشی ہوئی ہیں ۔ شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ”ان میں بعض روایات کے سلسلہ رواۃ میں بعض صحیح اور ثقہ راویوں کا نام بھی ملتا ہے لیکن معلوم ہوتا ہے کہ احادیث بنانے والوں نے احادیث گھڑ کر ان کو ثقہ راویوں کے نام منسوب کر دیا ہے تا کہ کچھ لوگ غلط فہمی میں ان کی صحت پر یقین کر لیں ۔لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کہ دسویں محرم کے دن سوائے روزہ رکھنے کے اورکوئی کام مسنون نہیں اور دسویں محرم کی فضیلت میں یہ سب روایات خو د ساختہ ہیں …ماسوائے ان روایات کے جو مستند ذرائع سے ثابت ہیں “ ٭ ٭ اسی موضوع کے مکمل مطالعہ کیلئے محدث میں شائع شدہ یہ مضامین ضرور پڑھیں : (۱) محرم الحرام، غلطی ہائے مضامین مت پوچھ! از حافظ صلاح الدین یوسف، محدث: اپریل ۲۰۰۰ء (۲) یومِ عاشوراء کی شرعی حیثیت از علامہ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ، محدث: اپریل ۲۰۰۰ء (۳) سانحہ کربلا میں افراط وتفریط از مولانا عبد الرحمن عاجز ، محدث: مئی ۱۹۹۹ء(۴) محرم کی شرعی حیثیت :مارچ ۱۹۷۲ء
Flag Counter