Maktaba Wahhabi

50 - 70
” بے شک زمانہ گھوم کر پھر اسی نقطہ پر آگیا ہے جب اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان پیدا کئے تھے۔ سال بارہ مہینے کا ہوتا ہے، اس میں چار مہینے حرمت والے ہیں جس میں تین لگاتار ہیں : ذی قعد، ذی الحجہ اور محرم ، چوتھا رجب جو جمادی الآخر اور شعبان کے درمیان ہوتا ہے۔‘‘ ان حرمت والے مہینوں میں کسی قسم کی برائی اور فسق و فجور سے کلی طور پراجتناب کرنا اور ان کے احترام کوملحوظِ خاطر رکھنا ضروری ہے ۔یوں تو چاروں مہینے برکت و فضیلت سے بھر پور ہیں ، لیکن ہم یہاں صرف ماہِ محرم کا تذکرہ کریں گے۔ ماہ محرم وہ مہینہ ہے جس میں دس تاریخ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے کا دن قرار دیا اور اسے سال بھر کے لئے کفارہ گناہ ٹھہرایا ہے۔ محرم کے روزے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”رمضان کے بعد سب سے افضل روزے ماہِ محرم کے روزے ہیں ، جواللہ کا مہینہ ہے اورفرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز تہجد کی نماز ہے۔“ (صحیح مسلم: کتاب الصیام، باب فضل صوم المحرم / مشکوٰۃ ص:۱۷۸) اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”عرفہ کے دن کا روزہ دو سال کے گناہوں کا کفارہ ہے اور جو محرم کے روزے رکھے۔ اسے ہر روزہ کے عوض تیس روزوں کا ثواب ملے گا۔“ اس روایت کو امام طبرانی رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب الصغیر میں ذکر کیا ہے۔ یہ روایت غریب ہے، اس کی سند اگرچہ اعلیٰ پائے کی نہیں پھربھی قابل قبول ہے۔ (الترغیب والترہیب: ص۳۳۷) ایک آدمی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ رمضان کے بعد میں کس ماہ میں روزے رکھوں ۔ آپ نے فرمایا: محرم کے روزے رکھ کیونکہ وہ اللہ کامہینہ ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے ایک قوم کی توبہ قبول کی تھی اور ایک اور قوم کی توبہ قبول کرے گا۔ (الترغیب والترہیب:ص ۲۳۶) عاشوراء محرم کا روزہ ماہِ محرم میں روزوں کی فضیلت کے متعلق اگرچہ عمومی طور پر صحیح احادیث وارد ہیں لیکن خصوصی طور پر ’یومِ عاشوراء‘ یعنی دس محرم کے روزے کے متعلق کثرت سے اَحادیث آئی ہیں جن سے اس دن کے روزہ کی فضیلت واضح ہوتی ہے ۔ اس سلسلہ میں وارد احادیث ملاحظہ فرمائیں : ابوقتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عاشوراء کے روزہ کی فضلیت کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ ”اس سے ایک سالِ گذشتہ کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔“ (مسلم : ج۱ ،ص ۳۶۸) حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ”آپ چار چیزیں نہ چھوڑا کرتے تھے، ان میں سے ایک عاشوراء کا روزہ ہے۔“ (سنن النسائی)
Flag Counter