سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے مولانا عبدالعزیز حنیف( اہم معاشرتی برائی کے سد باب کی ایک جھلک معاشرتی برائیوں میں سے بڑی برائی"مردوزن کے ناجائز تعلقات" ہیں ۔سورہ بنی اسرائیل میں اس مسئلہ کی بابت احکام نازل ہوئے ہیں جس میں خالق کائنات نے ارشاد فرمایا:"زنا کے قریب مت جاؤ،یہ بے حیائی کی دعوت ہے اور نہایت برراستہ ہے"اس سے منع کرنے کی دو وجوہات ہیں : اول:یہ حیا کی ضد ہے جبکہ اسلام حیا کاعلمبردار ہے اور وہ حیا کو ایمان کا جزو عظیم قرار دیتاہے۔ جب بے حیائی کافتنہ کسی انسان کو اپنے آہنی شکنجے میں جکڑ لیتا ہے تو اس کے نتیجہ میں وہ کسی بھی قسم کے جرم کے ارتکاب میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کر تا۔پیغمبر کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب حیا کاجذبہ تمہارےاندر سے ختم ہوجائے تو پھر تم جو چاہے کرتے پھرو،تمہیں کوئی روکنے والا نہیں " جہاں حیا کےخاتمے سے انسان کا ضمیرمردہ ہوجاتا ہے ،وہاں سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں سلب ہوجاتی ہیں ۔انسان کے افعال اسکے کنٹرول سے باہر ہوجاتے ہیں ۔نتیجۃً تباہی اور بربادی اسکا مقدر ٹھہرتی ہے۔ دوم:وجہ اس کی یہ ہے کہ قبیح فعل معاشرے میں فساد اوربگاڑ کاباعث ہے۔یہی فساد بسا اوقات قبیلوں اورقوموں کی تباہی کاپیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔ اسلام معاشرے میں پاکیزگی کے پھیلاؤ کاخواہشمند ہے جبکہ یہ برائی معاشرے میں پراگندگی کی علمبردار ہے۔اسلام میں جزا وسزا کابہترین تصور موجود ہے۔یہی وجہ ہے کہ جن برائیوں کے ارتکاب پر اسلام نے سخت سزائیں تجویز کی ہیں ،ان میں سب سے سخت سزا زنا کی ہے تاکہ اس برائی کاقلع قمع کیاجاسکے۔دنیا امن وآشتی کاگہوارہ بن جائے۔اسلام ایک صالح معاشرے کو بے حیائی اور اس کے محرکات سے پاک رکھنا چاہتا ہے۔ سورہ نورمیں خالق کائنات نے اس جرم کی جو سزا مقرر کی ہے اس کے مطابق "زانی مرد ہویاعورت اسے سو کوڑے مارے جائیں "احادیث مبارکہ میں اس کی جوتفصیل مذکور ہے اس میں شادی شدہ اور غیر شادی شدہ کافرق ملحوظ رکھا گیاہے۔غیر شادی شدہ جوڑا اگر اس قبیح فعل کاارتکاب کر بیٹھے تو اسے سو کوڑے مارے جائیں ۔شادی شدہ اگراس جرم میں ملوث ہو اور اس پر یہ جرم ثابت ہوجائے تو ان کی یہ سزا ہے کہ ان کو سنگسار کیا جائے،اس جرم کی سزا کے نفاذ میں کسی کےدل میں ذرا سا بھی رحم،نرمی کامادہ پیدا نہ ہو۔مبادا کہیں دل کی نرمی ایمان میں بگاڑ پیدا کردے۔ تعلیمات اسلامیہ اس بات کی متقاضی ہیں کہ جب اس جرم کے ملزمان پرحد نافذ ہونے لگے تو اہل ایمان کی کثیر جماعت اس منظر کوچشم بینا سے دیکھے۔اس سے جہاں عبرت حاصل ہوگی ،وہاں کوئی انسان اس فعل |