Maktaba Wahhabi

58 - 79
کوئی نقصان والا پہلو ہو تو پھر اس کی اصلاح پر قدرت رکھنے والے کے سامنے ظاہر کیاجاسکتا ہے۔" امام ماوردی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں "کسی کےراز کو ظاہر کرنا اپنے راز کو ظاہر کرنے سے بدترہے کیونکہ اس سے دوہرے جرم یعنی خیانت کے ساتھ ساتھ چغلی جیسے قبیح فعل کا بھی ارتکاب ہوتا ہے۔" امام راغب رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں :راز دو قسم کا ہوتاہے ایک یہ کہ متکلم مخاطب کو تاکید کرے کہ جو میرے اور تیرے درمیان بات چیت ہوئی ہے ،یہ میرے اور تیرے درمیان رہے کسی تیسرے کی اس تک رسائی نہ ہو اور دوسری قسم یہ ہے کہ متکلم بات کرتے وقت ایسا انداز اختیار کرے کہ مخاطب سمجھ جائے کہ اس کا مطلب اور فرض یہ ہے کہ ہمارے علاوہ کوئی تیسرا ہماری بات چیت سن نہ سکے۔ اس لیے اگر آپ ٹیلی فون پر کسی دو افراد کی بات چیت بلا اجازت سنیں یا اس کو ریکارڈ کریں تو یہ خیانت اور دھوکہ ہے اور اگر ریکارڈ کرکے اس کو شائع کریں اور اس کو افشا کریں تو یہ خیانت درخیانت ہے ۔اس لیے کسی مسلمان کے لائق نہیں کے وہ فون پر یا عام دوآدمیوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کو بلااجازت سنے یا ریکارڈکرے کیونکہ ایسا کرناامانت ودیانت کے خلاف ہے۔ امانت اور دیانت کا تقاضا یہ ہے کہ اگر آپ نے بوقت ضرورت اپنا ریسیور اٹھایا اور وہاں کسی دو کی گفتگو سنائی دے رہی ہے تو آپ فوراً ریسیور واپس رکھ کر گفتگو کے اختتام کا انتظار کریں ۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگ اپنے حقیقی بھائی یا والدہ یا دیگر رشتہ داروں کی گفتگو دوسرے سیٹ پر سنتے ہیں حالانکہ یہ اس سے بھی بدترین جرم ہے۔ایسے آدمی کی وعید کے لیے ہم ایک حدیث درج کررہے ہیں ،جسے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب الادب المفرد میں درج کیا ہے : "عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ لَهُ كَارِهُونَ أَوْ يَفِرُّونَ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ" "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس آدمی نے کسی کی اجازت کے بغیر ان کی گفتگو سنی اور وہ اس کی گفتگو کو سننا ناپسند کرتے تھے،ایسے آدمی کے کام میں قیامت کے دن سیسہ ڈالا جائےگا۔" رانگ نمبر(Wrong Number): یہ بات بھی معاشرے میں دیکھنے میں آئی ہے کہ بعض پراگندہ خیالات کے نوجوان مردوں کےڈیوٹی اور کاروباری اوقات میں گھریلو خواتین کو تنگ کرنے اور ان کی آواز سننے اور ان سے گپ شپ لگانے کے لیے کسی گھر میں فون کرکے بات چیت کا سلسلہ پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔بخدا یہ حرام ہے اور بہت گناہ کی بات ہے کیونکہ صحیح بخاری میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ" "تم اجنبی عورتوں کے پاس مت جاؤ" اور جب اجنبی عورتوں کے پاس جانے سے منع کیاگیا ہے تو اس پر قیاس کرتے ہوئے اجنبی
Flag Counter