Maktaba Wahhabi

55 - 79
رکھیں ،اس میں کوئی حرج نہیں ۔اس مقصد کے لیے بعض جگہ ٹیلی فون کی انتظاری ٹون بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ 13۔کسی دوسرے کافون استعمال کرنا:معاشرہ میں یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ بعض لوگ جب کسی کے ہاں میل وملاقات یا کسی دوسری ضرورت کے لیے گئے ہوں اور وہاں فون کی سہولت نظر آئی تو فوراً ہی فون کرنے کی ضرورت محسوس ہونے لگتی ہے۔اور فون کرنے کی درخواست کردی جاتی ہے۔ حتیٰ الوسع کوشش یہ ہونی چاہیے کہ کسی دوسرے کا فون بالکل استعمال نہ کریں اور مانگنے سے بھی حتیٰ الوسع گریز کرنا چاہیے۔کیونکہ بعض تنگ ظرف لوگ بادل نخواستہ اجازت تو دے دیتے ہیں ۔لیکن ان کے دلوں میں آپ کی قدر ومنزلت کم ہوجائےگی اور بعض لوگ منہ توڑ جواب دے دیں گے جس سے آپ کی سبکی ورسوائی کاسامنا کرنا پڑے گا۔اور یہ دونوں صورتیں ہی اچھی نہیں ،اس لیے حتیٰ الوسع کسی غیر کے فون کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ٹیلی فون واہل خانہ: وہ گھر کتنا خوش قسمت ہے جس کا ایک کنٹرول ونگران اور سربراہ ہے جو خود بھی اسلامی آداب اور شرعی احکامات کی پاسداری کرتا ہے۔اور ا پنی بیوی بچوں کی صحیح نگہداشت اور اسلامی تربیت کا اہتمام وبندوبست کرتا ہے اور پھر ایسے گھر میں ٹیلی فون کے بارے میں درج ذیل باتوں کا اہتمام ہوتا ہے: 1۔مرد کی موجودگی میں کسی بھی عورت کو قطعاً فون اٹینڈ کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔ 2۔بلااجازت فون کرنے کی قطعاً اجازت نہ ہوگی۔ دوسری طرف وہ گھرانہ کتنا بدنصیب ہے۔جس کے ہاں فون استعمال اوراٹینڈ کرنے کی کوئی پابندی نہیں اور جن کے ہاں فون کی گھنٹی ہونے پر ہر چھوٹے بڑے مرد وعورت کی خواہش ہوکہ وہ سبقت کرتے ہوئے فون ریسیو کرے،ایسے گھروں میں دیکھنے میں آیا ہے کہ مردوں کی موجودگی میں بھی اگر عورت فون اٹینڈ کرے گی تو اجنبی مردوں کے فون کو بھی ایسے ریسیو کیا جائے جیسے کسی قریبی رشتہ دار محرم کا بڑی مدت کے بعد فون آیا ہے۔ ایسے گھرانوں میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ کہ جوان لڑکیاں بلا اجازت وبلاروک ٹوک فون کو استعمال کر تی ہیں اگر کبھی گھر کاسربراہ پوچھ ہی لے کہ فون کہاں کہاں جارہا ہے تو سہیلی کا لفظ ہی کافی ہے۔حالانکہ گھر کی جوان اور بالغ بچیوں کو اس فتنہ پرور اور بے راہ روی کے دور میں تو اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ فون بلااجازت استعمال کرسکیں ہاں اگر انہوں نے کسی اپنی سہیلی دوست کو فون کرنا ہوتو والدہ کوچاہیے خود فون ملا کہ متعلقہ دوست کے آنے پر بچی کی بات کروارہے اور اچھاہے کہ دوران گفتگو بھی ان
Flag Counter