Maktaba Wahhabi

52 - 79
"إذا انتهى أحدكم إلى مجلس فليسلم فإن بدا له أن يجلس فليجلس ثم إذا قام فليسلم فليست الأولى بأحق من الآخرة" "تم میں سے جب کوئی کسی مجلس میں جائے تو سلام کرے اور جب ہاں سے و اپسی کا ا رادہ کرے تب بھی سلام کہہ کر واپس ہوکیونکہ پہلی مرتبہ کا سلام آمد پر تھا اور دوسرا اسلام بوقت روانگی۔ یاد رہے کہ پہلا سلام د وسری جگہ پر کفایت نہیں کرسکتا۔" اس حدیث مبارکہ سے پتہ چلا کہ گفتگو کے آغاز میں جب السلام علیکم کہا جائےگا تو اختتام پر وہی کفایت نہیں کرے گا بلکہ سلسلہ کلام کے اختتام پر پھر اسی تحفہ کو دوسرے کی نذر عقیدت کرکے ہی ختم کرنا اسلامی آداب کی رو سے ضروری ہے۔ 9۔دوران گفتگو آواز کی کیفیت:مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ گفتگو کے دوران اپنی آواز کو پست اور لہجہ دھمیار رکھے بلاوجہ بلند سے بولنے کو ناپسند کیا گیاہے۔اسی طرح فون کرتے ہوئے بھی آواز کو میانہ روا اور پست رکھا جائے۔آواز نہ اس قدر دھیمی ہو کہ مخاطب کوسمجھ نہ آئے اور نہ اس قدر بلند ہوکہ مخاطب فون کو کان سے لگاتے ہوئے خوف محسوس کرے اور متکلم کے اردگرد کے لوگ اس کی گفتگو اور آواز کی بلندی کو سن کرطنزاً مسکرائیں ۔قرآن مجید میں اللہ کریم نے حضرت لقمان علیہ السلام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا جب انہوں نے اپنے بیٹے کی وصیت کی: ﴿ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِكَ إِنَّ أَنْكَرَ الأَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِيرِ ﴾(سورہ لقمان:19) "اے بیٹا! اپنی آواز کو پست رکھ کیونکہ سب سے بری آواز گدھے کی آواز ہے" اس لئے ضروری ہے کہ درجہ بدرجہ مخاطب کا لحاظ کرتے ہوئے اپنی آواز کو کنٹرول میں رکھنا چاہیے اگر مخاطب فون پر آہستہ آواز سے بات کرنے سے اور سننے کا عادی ہے تو ویسا ہی طریقہ اپنانا چاہیے اور اگر کوئی بلند آواز کا محتاج ہے تو پھر ویسا ہی طریقہ اپنانا ہوگا لیکن اس کے لیے میانہ روی بہترین چیز ہے جس کی شریعت نے ہر کام میں تعریف فرمائی ہے۔ 10۔ٹیلی فون اور عورت:اگر فون کرنے والی یاسننے و الی کوئی خاتون ہو اور دوسری طرف مخاطب مرد ہوتو اس عورت کو چاہیے کہ اپنی آواز میں لچک پیدا نہ کردے۔بلکہ جچے تلے انداز میں ضروری گفتگو کرے اور گفتگو کا اندازہ سنجیدہ اور کھرا ہونا چاہیے کیونکہ اللہ کریم نے امام الانبیاء علیہم السلام کی بیویوں کو غیر مردوں کے ساتھ گفتگو میں اسی طرح رہنمائی فرمائی ہے: ﴿ يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا ﴾ (سورہ احزاب)
Flag Counter