اجازت نہ دیں ۔اور اگریہ کہہ دیا جا ئے کہ لوٹ جاؤپس لوٹ آؤ یہ تمہارے لیے بہتر ہے اس لیے فون کرتے وقت ایسے ٹائم کا انتخاب کرنا چاہئے جس سے دوسروں کی ضروریات ومصروفیات کومدنظر رکھا جائے۔ مذکورہ بالا آیت سے معلوم ہوا کہ اگر فون وصول کرنے والا اپنی کسی مصروفیات کی وجہ سے اس وقت فون وصول نہ کرے اور کسی دوسرے وقت فون کرنے کا کہے تو اسے یہ حق حاصل ہے لیکن یہ معمول نہیں بنالینا چاہئے ۔بلکہ ہر ایک دوسرے کے لیے ایثار و قربانی کا جذبہ پیش کرنا چاہئے اور ایسے اوقات منتخب کرنا چاہئیں جس میں دوسرے کے لیے فون کی وصولی آسان ہو۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ نور میں فرمایاہے۔"کہ اے لوگو! کسی کے ہاں بلااجازت نہ جاؤ لیکن پھر ان میں سے گھر کا غلام اور وہ بچہ جوابھی بلوغت کو نہیں پہنچا تو وہ بلا اجازت آجاسکتے ہیں لیکن بعد میں تین مخصوص اوقات میں ان پر بھی پابندی لگادی کہ یہ بھی بلااجازت آئیں نہ جائیں "ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِيَسْتَأْذِنكُمُ الَّذِينَ مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ وَالَّذِينَ لَمْ يَبْلُغُوا الْحُلُمَ مِنكُمْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ۚ مِّن قَبْلِ صَلَاةِ الْفَجْرِ وَحِينَ تَضَعُونَ ثِيَابَكُم مِّنَ الظَّهِيرَةِ وَمِن بَعْدِ صَلَاةِ الْعِشَاءِ ۚ ثَلَاثُ عَوْرَاتٍ لَّكُمْ ۚ لَيْسَ عَلَيْكُمْ وَلَا عَلَيْهِمْ جُنَاحٌ بَعْدَهُنَّ ۚ طَوَّافُونَ عَلَيْكُم بَعْضُكُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّـهُ لَكُمُ الْآيَاتِ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿58﴾...النور "مومنو!تمہارے غلام و لونڈیوں اور وہ بچے جو بلوغت کو نہیں پہنچے تین اوقات میں تم پر داخل ہوتے وقت اجازت لیا کریں ۔ایک صبح سے پہلے دوسرا دوپہر کو جب تم کپڑے اتارتے ہو اور تیسرے عشاء کی نماز کے بعد تین اوقات تمہارے پردے کے ہیں ۔ ان کے علاوہ دیگر اوقات میں تم پر گناہ نہیں کہ وہ بلااجازت بھی آجایا کریں ۔اسی طرح اللہ کریم اپنی آیات کھول کھول کر بیان کرتے ہیں "(سورہ نور:58) جب تمہارے لڑکے بالغ ہوجائیں تو ان کو بھی اسی طرح اجازت طلب کر کے گھر میں داخل ہونا چاہئے جیسے بڑے اجازت طلب کرتے ہیں اسی طرح مسافر اگر طویل سفر اور مدت کے بعد واپس لوٹا ہے تو اس کو بھی اجازت نہیں کہ وہ رات کے وقت گھر میں داخل ہوتا کہ بلاوقت گھروالوں کوپریشان نہ کرے ۔اگر پیشگی اطلاع دے رکھی ہوتو پھر کوئی حرج نہیں کہ جب واپس لوٹے تو اسی وقت گھر داخل ہو سکتا ہے۔ فون کے آداب کے سلسلہ میں مناسب اوقات کا ذکر ہوا ہے تو ایسے آداب مخصوص جگہوں کے لیے ہیں جبکہ ایسے مقامات جہاں عوام 24گھنٹےرابطہ کر سکتے ہیں جنہیں پبلک مقامات کہا جا تا ہے ان کے لیے ایسا ضروری نہیں ان مقامات میں ہوٹل ہسپتال کرایہ کی بلڈنگ تجارتی مراکزکاروباری و دیگر ادارے جوپبلک کے لیے چوبیس گھنٹے کھلے رہتے ہیں جہاں آمدو رفت کے مخصوص اوقات نہیں ہیں بلکہ ہمہ وقت سروس ہے آپ وہاں رات اور دن جب چاہیں فون کرنے کے مجاز ہیں اور یہ بات ہمیں قرآن |