نہ ہوتی ۔حالانکہ محرم کے لیے بعض حلال چیزیں بھی حرام ہو جاتی ہیں ۔ اہل تقلید : حالت اضطرار میں یا غیر اضطرار میں انسان کا گوشت کھا نا جائز ہے یا نہیں ؟ جو صورت بھی اختیار کریں اس کے لیے مرفوع صحیح اور صریح حدیث پیش کریں ؟ اہلحدیث : مجبور یا غیر مجبور کے لیے انسان کا گوشت کھانا جائز نہیں ہے اور یہ تب ہی ہو سکتا ہے جبکہ اسے قتل کرنا حلال ہو انسان کو قتل کرنا حرام ہے لہٰذااس کا گوشت کھانا بھی حرام ہے۔ قرآن کریم میں قتل نفس سے منع کیا گیا ہے ارشاد بار ی تعالیٰ ہے۔ ﴿ وَلاَ تَقْتُلُواْ أَنفُسَكُمْ إِنَّ اللّٰه كَانَ بِكُمْ رَحِيماً﴾(النساء 29) "اور تم اپنی جانوں کو قتل مت کرو اللہ تعالیٰ تم پر رحم کرنے والا ہے۔ اہل تقلید : حدود جن میں شکار کرنا جائز نہیں اور حد ود مزدلفہ اور حدود عرفات صحیح صریح اور مرفوع حدیث سے ثابت کریں ۔ یاد رہے کہ ان مقامات کے حدود کے نشانات جو لگے ہوئے ہیں وہ ترکی حکومت کے لگائے ہوئے ہیں جو حنفی تھے پھر سعودی حکومت نے ان کی تجدید کی ہے جو حنبلی تھے مقلدین سارے کے سارے آپ کے نزدیک مشرک ہیں مشرکوں کی لگائی ہوئی نشانیوں پر اعتماد کرنے کا آپ کے پاس کیا جواز ہے؟یہی سوال جمعہ اور رمضان المبارک کے بارے میں ہے؟ اہلحدیث: مقلد کی سوچ الٹی ہوتی ہے اس لیے اس نے یہاں بھی الٹ کام ہی کیا ہے جبکہ حدود مزدلفہ و عرفات نیز جمعہ و رمضان المبارک کی تعیین کے بارے میں مقلدین نے اہلحدیث پر اعتماد کیا ہے لیکن مقلد نے اُلٹی گنگا چلا دی اور کہا کہ غیر مقلدوں نے ان حدود کی تعیین میں اہل تقلید پر اعتماد کیا ہے حاشا وکلا۔۔۔مقلد تو خود دوسروں کے سہارے پر جیتا ہے وہ حدود حرم وغیرہ کی تعیین میں اہلحدیث کی کیا راہنمائی کر سکتا ہے جبکہ شاہ ولی اللہ کے بقول تقلید چوتھی صدی میں شروع ہوئی ہے تو اس سے قبل سب مسلمان غیر مقلد اور ﴿أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ﴾کی روشنی میں زندگی گزارنے والے تھے۔تقلید کانام ونشان نہیں تھا۔خود ائمہ اربعہ غیر مقلد تھے اس کے بعد تقلید ناسدید نے جنم لیا اور ایک سنہری اسلام کو کئی فرقوں میں بانٹ دیا۔بنا بریں حدود حرم اور جمعہ ورمضان المبارک کی تعین میں اہل تقلید نے اہل حدیث پر اعتماد کیا ہے۔ یہ بھی پیش نظر رہے کہ تقلید کی ولادت کے بعد اہل حدیث ناپید نہیں ہوگئے تھے بلکہ یہ جماعت ہردور میں موجود رہی ہے ،جو اہل تقلید کے افراط تفریط کی نشاندہی کرتی چلی آرہی ہے۔ اہل تقلید:۔یہ تو بتائیے کہ جیسے چاروں مذاہب کے مقلدین صدیوں سے آپس میں مل کر چلتے آئے ہیں ایک دوسرے کااحترام بھی کرتے ہیں اور اپنے اپنے مذہب کو راجح بھی بتاتے ہیں دوسرے کے مذہب کو مرجوح کہتے ہیں غلط نہیں کہتے،کیونکہ دوسروں کے پاس بھی دلائل ہیں ،آپ حضرات اپنے دعوے کے مطابق اگرچہ چاروں مذاہب سے الگ ہیں تو ایسا کیوں نہیں ہوسکتا کہ آپ اپنے |