Maktaba Wahhabi

12 - 80
کیا اور اسلام کی روشنی کو دائمی فیروز مندی بخشی۔۔۔بلاشبہ وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی ہے!! [1] اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے: ﴿يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّـهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّـهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ﴿8﴾...الصف "یہ لوگ چاہتے ہیں کہ پھونکیں مار مار کر اللہ کی روشنی بجھادیں ،حالانکہ اللہ یہ روشنی پوری کئے بغیر رہنے والا نہیں ،اگرچہ کافروں کو بُرا لگے"(الصف:8) اس سے اگلی آیت یوں ہے: ﴿هُوَ الَّذى أَرسَلَ رَسولَهُ بِالهُدىٰ وَدينِ الحَقِّ لِيُظهِرَهُ عَلَى الدّينِ كُلِّهِ وَلَو كَرِهَ المُشرِكونَ ﴿9﴾...الصف "وہ اللہ جس نےاپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو حقیقی ہدایت اور دین حق دے کر مبعوث فرمایا تاکہ اس دین کو تمام ادیان باطلہ پر غالب کردے ،اگرچہ مشرکوں کو پسند نہ آئے" ہاں یہی وہ مدینے کی گلیوں میں چلنے والا آفتاب تھا،جو آج ہمارا موضوع سخن ہے جس کو قرآن ان شاندار اور خوشنما الفاظ سے یاد کرتا ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿٤٥﴾ وَدَاعِيًا إِلَى اللَّـهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُّنِيرًا ﴾...الأحزاب "اے پیغمبر( صلی اللہ علیہ وسلم )!بےشک ہم نے آپ کو شہادت دینے والا ،بشارت پہنچانے والا،جہنم سے ڈرانے والا،راہ الٰہی کی طرف دعوت دینے والا اور ایک نورانی مشعل بنا کر بھیجا" یہاں "سراج منیر" سے مراد وہی آفتاب ہے جو اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ چمکا اور چہار سوئے عالم کو روشن کر دیا،عقلمندوں نے اسے دیکھ کر خوش آمدید کہا،لیکن عقل کے اندھوں نے آنکھیں پھیر لیں ۔اللہ بھلاکرے اس شاعر کاجس نے کہا: وشمسنا في سماء العز ساطعة ما ضرها حين تعمى عندها العور
Flag Counter