Maktaba Wahhabi

43 - 46
متعلق جناب ڈاکٹر صادق تقی کی تحقیق نہایت دلچسپ ہے۔ ان کی رائے یہ ہے کہ خلافت کی بنا پر اختلاف کی بنیاد دراصل خود مذہب اہل سنت کے پیرووں نے رکھی اور اس کا الزام ان لوگوں پر لگا دیا جو صحیح معنوں میں شیعہ تھے۔ ورنہ ائمہ شیعہ کے نزدیک خلافت کے مسئلہ کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ان کی کوشش یہی رہی ہے کہ دینِ اسلام میں اختلاف پیدا نہ ہونے دیں۔ اس کی تفصیل یہ بتائی ہے کہ بنی عباس کے عہد میں جب سنیوں کے چار مکتاب فکر معرضِ وجود میں آگئے اور انہوں نے چاہا کہ صحیح و مستند کتابوں کو پراگندہ کر دیا جائے تو امام جعفر صادق اور دوسرے اماموں نے اس کی مخالفت کی۔ اس پر سنیوں نے اماموں کو خلیفہِ عہد کا دشمن ثابت کرنے کے لئے یہ اڑا دی کہ یہ امام خلیفہ کے بعد اس کا جانشین بننے کا داعیہ رکھتے ہیں۔ ان سنیوں کا یہ عقیدہ ہے...... کہ تین خلفائے راشدین کی خلافت بھی غصبی خلافت تھی یعنی ان کا حق نہ تھا۔ حضرت علی رحمہ اللہ کو خلیفہ اول ہونا چاہئے تھا۔ موجودہ مذہب شیعہ خود ساختہ ہے: پھر بتایا ہے کہ ائمہ شیعہ نے ان مذہبی اختلافات سے نجات پانے کی ہر چند کوشش کی لیکن فتنہ پرداز اپنا کام کرتے رہے جنہوں نے قرآن کے خلاف ہزاروں جھوٹی روایتیں پیغمبر اسلام کے نام سے گھڑ کر سنیوں کی کتابوں میں شامل کر دیں اور بالآخر ایک خود ساختہ مذہب شیعہ بنا لیا کہ یہ لوگ حضرت علی کی خلافت بلا وصل کے قائل ہیں جس کے ثبوت میں اسی من گھڑت روایات اور بے مقصد کہانی پیش کر کے مسلمانوں کے معاشرے میں ایک فتنہ برپا کریں۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس نوپید مذہب شیعہ نے سنیوں کے مذہب (یعنی خلافتِ علی بلا فصل) کو اپنے مذہب کی بنیاد قرار دیا۔ اور اہل سنت کے اس پرانے مذہب کو شیعہ جعفری کے نام سے اختیار کیا اور طریقِ اجتہاد کو اپنایا جس سے ائمہ شیعہ اصولاً بیزار تھے۔ انہوں نے سنیوں کے مسلکِ چہارگانہ کی پیروی میں چار کی بجائے ہر شہر میں دس گنا مجتہدوں کا ہونا لازم قرار دیا تاکہ مذہبی اختلاف کا دامن زیادہ پھیل جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے اِس وقت دنیائے شیعہ کی اکثریت اس مصنوعی شیعیت کی پیرو ہے اور بجز چند بے نام و نشان مسلمانوں کے کوئی شخص بھی سچے مذہب جعفری کا پیرو نہیں ہے، اس کے بعد انہوں نے بتایا ہے کہ سنی اور شیعہ دونوں کی کتب روایات میں حضرت علی کی خلافت بلافصل کے ثبوت میں آیاتِ قرآنی کو پیش کیا گیا ہے لیکن ان آیات کو مسئلہ خلافت سے کوئی نسبت نہیں ہے۔
Flag Counter