Maktaba Wahhabi

41 - 46
ہے کہ علماء کے سوا کسی کو اس کی خبر نہیں ہے۔ علمائے شیعہ نے اس حقیقت کو مخفی رکھا ہے۔ ایسی صورت میں بہتر یہی ہے کہ ہم ان علماء کو قطعی طور پر اور بیشتر شیعہ کو بالعموم مفوضہ قرار دیں۔ فرقہ شیعہ کی بدعات: تبصرہ: ہر چند کہ علامہ صادق تقی کا یہ قولِ تلخ شیعہ اصحاب کو ناگوار ہو لیکن اس کی حقیقت و صداقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ حال میں پاکستان کے شیعی علماء و زعما نے شیعہ بچوں کے لئے جو نصاب دینی پسند فرمایا ہے اس میں خصوصیت کے ساتھ مفوضین کی پیروی کی گئی ہے اور وہی الفاظ اذان و اقامت بلکہ کلمہ طیبہ میں اضافہ کیے گئے ہیں۔ جن کی مخالفت شیخ صدوق وغیرہ شیعی فقہاء محدثین نے کی ہے اور اس قسم کی بدعات کو مستوجب لعنت قرار دیا ہے۔ جناب صادق تقی نے اپنے اس رسالہ میں خصوصیت کے ساتھ ان بدعتوں کی نشاندہی فرمائی ہے جو شیعہ مذہب کے علماء نے کتاب و سنت کے خلاف دین اسلام میں داخل کرائے ہیں انہوں نے بجا طور پر تمام علمائے اسلام سے قطع نظر اس کے کہ وہ شیعہ ہوں یا سُنّی یا مطالبہ کیا ہے کہ بموجب ارشاد حضرت علی رحمہ اللہ و جملہ اصحاب پیغمبر علیہ السلام بالخصوص امام جعفر صاد محض کتاب و سنت کی پیروی پر کار بند ہوں اور علمائے حق پسند کی باہمی مشورہ سے ایک دینی دستور العمل تیار کریں جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔ تاکہ ہر قسم کے خطرات سیاسی و اجتماعی و علمی سے محفوظ رہیں۔ اصول استنباط مسائل: کتاب و سنت سے استنباط مسائل کے لئے انہوں نے ایک درجن اصول پیش کیے ہیں۔ جن میں نہایت ضروری امر یہ ہے کہ اہل تحقیق قرآن حکیم کی زبان سے پورے طور پر واقف ہوں اور محض ایک آیت کے پیچھے پڑ کر اپنا مطلب نہ نکالیں بلکہ بحیثیت مجموعی قرآن پر نظر رکھیں۔ اور خود رائی سے ہرگز کام نہ لیں۔ مجموعہ احادیث میں سے ان کے نزدیک موطا امام مالک کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ اس کا سبب انہوں نے یہ بتایا ہے کہ امام جعفر صادق اور دوسرے تمام ائمہ شیعہ کوئی دینی کتاب چھوڑ کر نہیں گئے اور مبارزوں، مذہب تراشوں نے متفرق اجتہادوں کے سوا اور کوئی کام اپنے اپنے عہد میں نہیں کیا۔ البتہ خود کتاب و سنت کے حامی رہے ہیں۔ مؤلف نے اپنے اس رسالہ میں صرف ان بدعات سیئات کا ذکر کیا ہے جو کتاب و سنت کے منافی اور ارشادات علی و ائمہ کے قطعاً خلاف ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کے دو فرقوں شیعہ سنی کے درمیان اختلاف و شقاق کی بنیاد یہی بدعات ہیں۔ مسئلہ خلافت: ڈاکٹر تقی نے اس خیال کی تردید کی ہے کہ سنی و شیعہ کے درمیان جو اختلاف ہے
Flag Counter