اختر راہی (ایم۔اے) سلسلہ مصنفین درس نظامی (سیاسیات، تاریخ) شیخ احمد عرب یمنی شروانی مؤلف ’’نفخۃ الیمن‘‘ شیخ احمد بارہویں صدی کے آغاز میں یمن میں پیدا ہوئے اور معروف ہم عصر علماء سے استفادہ کیا۔ ان کے اساتذہ میں محسن نخعی، بہاء الدین آملی، علی زبیری اور ابراہیم صنعائی جیسے لوگ شامل ہیں۔ اوائل عمر سے سیر و سیاحت کا شوق تھا، بارہویں صدی کے اواخر یا تیرہویں صدی کے آغاز میں برصغیر ہندوستان میں آئے۔ مختلف شہروں میں گھومتے گھامتے کلکتہ آئے۔ یہاں مدرسہ عالیہ کلکتہ کے سیکرٹری ڈاکٹر لیمسڈاؤن(Lamasdown)سے ملاقات کی اور ڈاکٹر لیمسڈاؤن نے انہیں مدرسہ عالیہ میں عربی کی تدریس کے لئے مقرر کر دیا۔ مدرسہ عالیہ کا تاریخ نگار لکھا ہے۔‘‘ اس (امر)کا پتہ نہ چل سکا کہ آپ کتنے دنوں تک مدرسے میں رہے البتہ ڈاکٹر لیمسڈاؤن کے سیکرٹری رہنے کا زمانہ ۱۸۲۱ء سے شروع ہوتا ہے۔ اس لئے ظاہر ہے کہ آپ اس سے بعد تشریف لائے ہوں گے اور ۱۸۳۰ء سے پہلے گئے ہوں گے کیونکہ اس سال ڈاکٹر لیمسڈاؤن مدرسہ سے رخصت ہو گئے تھے۔ مدرسہ عالیہ میں درس و تدریس کے بعد لکھنؤ چلے گئے اور غازی الدین حیدر کے مصاحب ہوئے۔ یہیں سید اسماعیل خاں مرشد آبادی کی لڑکی سے شادی کی۔ غازی الدین حیر کے انتقال کے بعد بنارس کی راہ لی اور آخر میں نواب جہانگیر محمد خاں والئی بھوپال کے اتالیق مقرر ہوئے اور بھوپال میں سکونت اختیار کر لی۔ تاریخ وفات کے بارے میں جملہ تذکرہ نگار خاموش ہیں۔ تصانیف: ۱۔ نفخۃ الیمن فیما نزول بذکرہ الشجن۔ یہ کتاب انہوں نے مدرسہ عالیہ کلکتہ کے صدر مدرس لیمسڈاؤن کی فرمائش پر لکھی تھی اور بہت عرصہ مدرسہ عالیہ کے نصاب میں شامل رہی ہے۔ بدلتے ہوئے حالات |