مسعود عالم ندوی مرحوم جیسے عربی زبان کے ادیب کی رائے ہے کہ ڈاکٹر موصوف کا عرب کے چند چوٹی کے لکھنے والوں میں شمار ہو سکتا ہے۔ ان کی انشاء کا قالب خالص عربی ہے۔ ان کی اہم کتابیں مندرجہ ذیل ہیں ۔ 1. الرحلات (دو جلد) مختلف ملکوں کی سیر و سیاحت اور اس کے تاثرات پر مشتمل سفر نامہ ہے۔ 2. الاواب: متفرق مضامین کا مجموعہ ہے اندازِ تحریر شاعرانہ ہے۔ 3. ذکریٰ ابی الطیب بعد الف عام: مشہور شاعر متنبی کی ہزار سالہ برسی (۱۳۵۶ھ) پر اس کے حالات اور کلام پر تبصرہ ہے۔ 4. مجالس السلطان الغوری: سلطان غوری مصر کے مملوک سلاطین کا اہم فرد تھا۔ اس کے حالات پر روشنی ڈالی ہے۔ دسویں صدی ہجری میں مصر کی تاریخ پر نہایت اہم کتاب ہے۔ 5. الشاہنامہ (عربی) کی تصحیح:شاہنامہ فردوسی کے ایک قدیم عربی ترجمہ کی تصحیح و تکمیل کی۔ آغاز میں فردوسی اور شاہنامہ پر مفصل مقدمہ شاملِ کتاب ہے۔ 6. التصوف و فرید الدین العطار (عطار اور ان کا تصوف) 7. شرح دیوان المتنبیٰ 8. شرح کلیلہ و دمنہ 9. ترجمہ چہار مقالہ 10. الشوارد (ڈائری) ان پر مستزاد ترکی زبان سے بعض تراجم ہیں ۔ |