Maktaba Wahhabi

44 - 46
ہمیشہ اس کی اخلاقی برتری کو نمایاں کیا۔ اسلامی تعلیم میں جس چیز نے انہیں سب سے زیادہ گرویدہ کیا وہ اس کا علمی اور اخلاقی پہلو ہے۔ ایک دفعہ کہتے تھے کہ انسانی مساوات اور عالمگیر اخوت کے اصول اسی کے مظاہر ہیں ، جو آج بھی اتنے ہی قابلِ قدر ہیں جتنے ساڑھے تیرہ سو برس پہلے تھے۔ ان کی بدولت اسلام کا پیغام سدا بہار ہے۔ ابھی اس کی اثر آفرینی ختم نہیں ہوئی ہے۔‘‘ چادر گھاٹ سکول کے فرائضِ منصبی کے ساتھ ساتھ انہوں نے بلند پایہ سہ ماہی علمی رسالہ ’’اسلامک کلچر‘‘ (Islamic Culture) جاری کیا۔ نظامِ حیدر آباد دکن کی سرپرستی میں مار میڈیوک پکتھال نے قرآن مجید کا انگریزی ترجمہ شروع کیا جب ترجمہ مکمل ہو گیا تو سرکارِ نظام کی طرف سے ان کو دو سال کی رخصت عطا کی گئی کہ مصر جا کر جامعۂ ازہر کے علماء سے مشورہ کریں تاکہ ترجمہ میں ہر ممکن اصلاح ہو سکے۔ بالآخر ۱۹۳۰ء میں یہ ترجمہ زیورِ طبع سے آراستہ ہوا۔ ۱۹۳۵ء میں مار میڈیوک کو سرکارِ نظام نے پنشن دی تو وہ ہندوستان سے واپس وطن چلے گئے۔ انگلستان میں انہوں نے تبلیغِ اسلام کا کام جاری رکھا۔ تقریریں کرتے اور کتابیں لکھتے رہے۔ مار میڈیوک پکتھال نے ترجمۂ قرآن کے علاوہ دس بارہ اعلیٰ درجہ کے ناول بھی لکھے۔ ۱۹/ مئی ۱۹۳۶ء کو حرکتِ قلب بند ہونے سے انتقال کیا۔
Flag Counter