جوانیوں پر پابندی لگائی؟ کیا انہوں نے نوجوانوں کی بے راہ روی کا کوئی علاج کیا؟ اور کیا انہوں نے ایسا نصابِ تعلیم رائج کیا جو اسلامی اقدار کا حامل ہوتا اور طلباء کو ان کی سابقہ روایات پر عمل پیرا ہونے میں مدد دیتا؟ علماءِکرام بتلائیں ! کیا انہوں نے قال اللہ وقال الرسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی صدا پر لبیک کہی؟ کیا انہوں نے لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ پر پر کبھی غور کیا؟ کیا انہوں نے اَتَامُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنْسَوْنَ اَنْفُسَكُمْ کی لطیف رمز کو پہچاننے کی کوشش کی؟ کیا انہوں نے دوسرں کو پند و نصائح اورا عظم کہتے وقت اپنے نفس کو بھی وعظ کہا؟ کیا انہوں نے دوسروں کو اعمالِ حسنہ کی ترغیب دینے کے بعد ان باتوں کو اپنے لئے بھی ضروری سمجھا؟ کیا انہوں نے خود اپنی زندگیاں اسلام کے سانچے میں ڈھالیں یا محض اپنی شکل و صورت اور لباس کو اسلامی بنا کر مطمئن ہو گئے؟ کیا انہوں نے اپنے مقتدیوں کو طہارت اور وضو کے طریقے سکھائے؟ کیا انہوں نے نماز کے فرائض اور سنن پر روشنی ڈالی؟ اپنے مقتدیوں میں صحیح اسلامی روح پھونکی؟ کیا انہوں نے امت مسلمہ کے فساد کے بجائے اتحاد و اخوت پر زور دیا؟ کیا وہ ایک دوسرے کو طعن و تشنیع کرنے سے باز رہے؟ کیا اس ۲۴ سالہ مدت میں وہ فرقہ واریت کے جال سے باہر نکل سکے؟ کیا انہوں نے بشر اور نور، علم غیب اور حاضر و ناظر کے مسئلوں سے باہر نکل کر ملی تقاضے پورے کرنے کی کوشش کی؟ کیا انہوں نے لومۃ لائم سے بے پرواہ ہو کر اور جابر حاکم کے سامنے کلمہ حق کہہ کر افضل الجہاد کا مظاہرہ کیا اور ممبرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی لاج رکھ کر اَلْعُلَمَاءُ وَرَثَةُ الْاَنْبِيَاء کا مقدس فریضۃ سر انجام دیا؟ کیا انہوں نے آپس میں الجھنے کی بجائے کبھی غیر مذاہب کے اسلام پر کیے جانے والے رکیک اور پست حملوں کا دفاع کیا؟ اور غیرت و حمیتِ دینی کا ثبوت فراہم کیا؟ الا ما شاء اللہ مشائخَِ عظام بتلائیں ! کیا انہوں نے اپنے ارادت مندوں کو صرف اپنے دامنِ دولت سے وابستہ کر لینے کے بجائے |