Maktaba Wahhabi

26 - 46
قومِ نوح۔ قرآنِ کریم کے آئینہ میں مولانا عزیز زبیدی۔ وار برٹن قومِ نوح کا مسکن، مولد اور سر زمین، عرب ہے۔ بعض علماء کا کہنا ہے کہ دجلہ اور فرات کے مابین جو علاقہ ہے، وہی اس کا مولد اور مسکن ہے۔ قرآنِ حمید نے ذکرِ اقوام میں ، اقوامِ عالم کے نسلی اور جغرافیائی خاکے اور سوانح بیان نہیں کئے، کیونکہ خدا کے ہاں ان کی بابت کوئی پرستش نہیں ہو گی اور نہ ہی اس میں بندہ کے کسب و عمل کا کوئی دخل ہے۔ اس لئے ہمیشہ قوموں کے کیریکٹر اور کردار پر اس کی نگاہ رہی ہے اور جب کبھی ان کو تولا ہے تو اسی ترازو میں تولا ہے، اور انہی پیمانوں سے ان کو ناپا ہے۔ قومِ نوح میں انبیاء: حضرت نوح علیہ السلام کی طرح اور بھی کئی ایک انبیاء علیہم السلام قوم نوح میں مبعوث ہوئے۔ کَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحِ نِ الْمُرْسَلِیْنَ [1] قومِ نوح نے رسولوں کو جھٹلایا۔ حضرت نوح علیہ السلام کو بھی ان کی اصلاح کے لئے بھیجا گیا: وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰی قَوْمِه[2] ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا۔
Flag Counter