Maktaba Wahhabi

144 - 300
شادی کی خاص رسوم کئی تھیں:لڑکےوالے اپنےدولہا اور چند عزیز وں اور دوستوں کو بارات میں لے جاتے تھے۔ دولہن کے خاندان والے ان کا خیر مقدم کرتے اور کھانا کھلاتے اور ہلکی پھلکی دعوت کرتے۔ بالعموم گوشت روٹی سے تواضع کی جاتی تھی جیسا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح نبوی میں ہوا تھا۔ دولہا دولہن دونوں کی طرف سے دودوخطبہ نکاح پڑھے جاتے جو ان کےولی پڑھتے تھے، مہر نکاح طے کیا جاتا جو عام طور سے چالیس اوقیہ چاندی(پانچ سو درہم) ہوتا تھا۔ نکاح کے بعد عرب دستور کے مطابق دولہا تین دنوں، راتوں تک دلہن کے گھر میں رہتا تھا اور اسکے بعد دولہن کو رخصت کراکے اپنے گھر لے آتا تھا۔ ان تمام رسوم کی خاص دعوتیں اور مسرتیں ہوتی تھیں۔ ان میں گانا بجانابھی ہوتا تھا اور عزیزوں، دوستوں اور سہیلیوں کا ہنسی مذاق بھی۔ شادی کی خاص دعوت ولیمہ ہوتی تھی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تینوں مکی شادیوں میں سے دو میں ولیمہ کیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور دوسرے عر ب بھی ولیمہ ضرور کرتے تھے خواہ ایک بکری کے گوشت پر ہی کیا ہو۔ عقیقہ بچے بچی کی ولادت دوسری پر مسرت تقریب تھی۔ بالعموم خاندان کی بڑی بوڑھیوں ولادت کےمراحل طے کراتیں اور قابلہ(دایہ) کام کرتیں پیشہ ورقابلہ/دایہ بھی بلائی جاتیں، رات میں ولادت کا موقع آتا تو چراغ جلتے اور رت جگا ہوتا اور خوشی منائی جاتی جس سےدوسروں کوخبر ہوجاتی۔ ولادت کےساتویں روز دین حنیفی وکل شریعت کے مطابق عقیقہ کیا جاتا۔ اس کی رسوم ادا کی جاتیں۔ اس میں بھی خاندان والوں کےساتھ دوسرے دوست احباب شریک ہوتے تھے اور کھانا وغیرہ کھاتے تھے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام اولادوں کے عقیقہ میں دو یا ایک جانور کی قربانی کی گئی اور نام رکھاگیا اوردعوت کی گئی۔ ان سب کااہتمام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مولاۃ حضر ت ام سلمیٰ رضی اللہ عنہا نے کیا تھا۔
Flag Counter